ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2014 |
اكستان |
|
حرف آغاز نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِےْمِ اَمَّابَعْدُ ! حکومت اور تحریک ِطالبان کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان'' غیر مذاکراتی'' عمل گزشتہ ماہ سے '' متحرک کارٹون'' کی مانندپرنٹ اورالیکٹرانک میڈ یا کی زینت بنا ہوا ہے ،اِس سنجیدہ صورتِ حال کو مقتدر قوتیں جس غیر سنجیدہ اَنداز سے لے رہی ہیں اُس کی وجہ سے حالات مزید بگاڑ کی طرف جارہے ہیں ۔ پی پی پی کے بلاول زرداری جلتی پر تیل کا کام کر رہے ہیں ،وہ ایک خوشامدی ٹولے کے سربراہ ہیں جہاں اُن کا کوئی مدمقابل نہیں ہے جو اُنہیں آئینہ دِکھاتا وہ ایک بڑے میدان میں تنہا فٹ با ل کے کھلاڑی ہیں ،''خود ی'' کو داد دے کر خود ہی وصول کرتے ہیں جیسے کوئی بچہ چوسنی سے کھیل رہا ہو، اُن کی اِس سیاسی شیر خوارگی کا وبال اُمید ہے کہ اُن کی پارٹی تک ہی محدود رہے گا اور''اِندرا'' کے ٹینک پر بیٹھ کر پاکستان فتح کرنے والی ''نانا'' کی آرزو پوری نہ ہوسکے گی ۔ دُوسری طرف ایم کیو ایم کے الطاف حسین فوج کو اُکسانے میں لگے ہوئے ہیں ،بظاہر فوج کے حامی ہیں لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ایک آنکھ پر ہاتھ رکھ کر فوج کو تصویر کے دُوسرے رُخ سے بے خبر رکھنا چاہتے ہیںجبکہ اُن کی اپنی حالت ایک سہمے ہوئے ایسے بدحواس کی ہے جو اپنی ہی کشتی میں بیٹھنے سے ڈرتا ہو۔