Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2014

اكستان

32 - 65
اِن گمراہ لوگوں نے دُوسروں کو بھی شرک اور گمراہی پر جمے رہنے کی دعوت دی اور کہا  :  
( لَا تَذَرُنَّ اٰلِھَتَکُمْ وَلاَ تَذَرُنَّ  وَدًّا وَّلاَ سُوَاعًا وَّلاَ یَغُوْثَ وَیَعُوْقَ وَ نَسْرًا) 
''ہر گز نہ چھوڑیو اپنے معبودوں کو اور نہ چھوڑیو ''وَد''کو اور نہ'' سواع'' اور نہ ''یغوث'' کو اور'' یعوق'' اور'' نسر'' کو۔'' 
حضرت نوح علیہ السلام نے صبر کیا اور دِن رات پوشیدہ طور پر اور علی الاعلان دعوت الی اللہ میں مشغول رہے، آپ لوگوں میں اللہ تعالیٰ کی اِطاعت و فرمانبرداری کی محبت پیدا کرتے، اللہ تعالیٰ کے اِنعامات کے حصول کا شوق دِلاتے اور کہتے  : 
( اِسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ اِنَّہ کَانَ غَفَّارًا۔ یُّرْسِلِ السَّمَآئَ عَلَیْکُمْ مِّدْرَارًا۔ وَّیُمْدِدْکُمْ بِاَمْوَالٍ وَّبَنِیْنَ وَیَجْعَلْْ لَّکُمْ جَنّٰتٍ وَّ یَجْعَلْ لَّکُمْ اَنْھَارًا) (سُورۂ نوح : ١٢)
''گناہ بخشواؤ اپنے رب سے ،بے شک وہ ہے بخشنے والا ۔ چھوڑ دے گا تم پر آسمان کی دھاریں، اور بڑھادے گا تم کو مال اور بیٹیوں سے اور بنا دے گا تمہارے واسطے باغ اور بنادے گا تمہارے لیے نہریں۔'' 
حضرت نوح علیہ السلام کی قوم نے آپ کی دعوت کا جواب اِن الفاظ میں دیا  : 
( مَا نَرَاکَ اِلاَّ بَشَرًا مِّثْلَنَا وَمَا نَرَاکَ اتَّبَعَکَ اِلاَّ الَّذِیْنَ ھُمْ اَرَاذِلُنَا بَادِیَ الرَّأْیِ وَمَا نَرٰی لَکُمْ عَلَیْنَا مِنْ فَضْلٍ بَلْ نَظُنُّکُمْ کٰذِبِیْنَ ) (سُورۂ ھود : ٢٧)  
''ہم کو تو نظر نہیں آتا مگر ایک آدمی ہم جیسا اور دیکھتے نہیں کوئی تابع ہوا ہو تیرا مگر جو ہم میں نیچ قوم ہیں بِلا تامل۔ اور ہم نہیں دیکھتے تمہارے اُو پر اپنے کچھ بڑائی بلکہ ہم کو تو خیال ہے کہ تم سب جھوٹے ہو۔''
بلکہ اُنہوں نے آپ کو اور آپ پر اِیمان لانے والوں کو قتل تک کی دھکی دی، کہنے لگے  : 
( لَئِنْ لَّمْ تَنْتَہِ یٰنُوْحُ لَتَکُوْنَنَّ مِنَ الْمَرْجُوْمِیْنَ )(سُورة الشعراء :  ١١٦) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 2 1
3 حرف آغاز 3 1
4 درسِ حدیث 5 1
5 حکم کی تعمیل کرنے میں ثواب زیادہ ہونے کی وجہ : 7 4
6 سرکاری دورہ اور تحائف،حضرت عمر کا اِعتراض : 7 4
7 خواب اور حضرت معاذ کا تقوٰی : 8 4
8 سفارش و تجویز : 9 4
9 حضرت عمر کا دَور اور یتیم کا مال : 9 4
10 میدانِ جہاد سے فرار : 10 4
11 کفار کے ہاں میدان سے بھاگنا گناہ نہیں : 11 4
12 ایک اور دو کا تناسب یا ایک اور دس کا تناسب : 12 4
13 پاک دامن عورت پر بہتان : 13 4
14 بسم اللہ کی اہمیت 14 1
15 مشکل کام کو آسان کرنے کے لیے : 14 14
16 اپنے مقصد میں کامیابی کے لیے : 14 14
17 ہر آفت و مصیبت سے حفاظت : 14 14
18 بسم اللہ لکھنے کا فائدہ : 14 14
19 ذہن کھلنے (قوت ِ حافظہ) کے لیے : 15 14
20 محبت کے واسطے : 15 14
21 اَولاد کے زندہ رہنے کے لیے : 15 14
22 کھیتی میں برکت اور حفاظت : 15 14
23 ضروری کاموں میں تکمیل : 15 14
24 سفرِ تجارت کی کامیابی کے لیے : 16 14
25 سوزاک کے علاج کے لیے : 16 14
26 ازالہ ٔ ہذیان کے لیے : 16 14
27 چوری و شیطانی اَثرات سے حفاظت : 16 14
28 ظالم پر غلبہ : 17 14
29 ظالم حکام کے لیے : 17 14
30 دردِ سر کے لیے : 17 14
31 بسم اللہ الرحمن الرحیم سے متعلق چند عجیب حکایات 17 14
32 (١) بشر حافی رحمة اللہ علیہ کا واقعہ : 17 14
33 (٢) اَبو مسلم خولانی کا واقعہ : 17 14
34 (٣) ایک قاضی کی مغفرت کا واقعہ : 18 14
35 (٤) ایک یہودی لڑکی کا عجیب واقعہ : 18 14
36 (٥) رُوم کے بادشاہ کا قصہ : 19 14
37 (٦) حضرت خالد کا واقعہ : 19 14
38 (٧) فقیہ محمد زمانی کا واقعہ : 20 14
39 چند اور مسائل : 21 14
40 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
41 نماز پڑھنے کا طریقہ : 23 40
42 قصص القرآن للاطفال 30 1
43 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 30 42
44 ( حضرت نوح علیہ السلام کا واقعہ) 30 42
45 تعلیم النسائ 37 1
46 عورتوں کے نصاب کا خاکہ و خلاصہ 37 45
47 عورتوں کو تاریخ پڑھانا : 37 45
48 عورتوں کو جغرافیہ پڑھانا : 37 45
49 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 39 1
50 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 39 49
51 حضرت عمر فاروقِ اَعظم کے فضائل میں چند آیات و اَحادیث : 39 49
52 آیات : 39 49
53 اَحادیث : 41 49
54 بقیہ : اِسلام کیا ہے ؟ 46 40
55 حاصلِ مطالعہ 47 1
56 جہاد اِسلامی کااُصول اور اُس کی برکات : 47 55
57 ایک مخلص عقیدت مند 51 1
58 اَپریل فول اور اُس کی تاریخی و شرعی حیثیت 55 1
59 اَخبار الجامعہ 61 1
60 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter