Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2014

اكستان

31 - 65
حضرت نوح علیہ السلام مسلسل حکمت و بصیرت سے اُن کو دعوت دیتے رہے کہ وہ کفر سے رُجوع کر لیںبتوں کی پرستش کو چھوڑ دیں اور اللہ وحدہ لا شریک کی عبادت کریں اور اُس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں۔ حضرت نوح علیہ السلام نے اپنی دعوت کی صداقت پر دلائل دیے اور اُنہیں کائنات میں موجود ذاتِ باری تعالیٰ کی قدرت اور وحدانیت کے دلائل کی طرف متوجہ کیا۔ آپ نے اُن سے اِرشاد فرمایا  : 
( مَالَکُمْ لَا تَرْجُوْنَ لِلّٰہِ وَقَارًا۔ وَقَدْ خَلَقَکُمْ اَطْوَارًا۔ اَلَمْ تَرَوْا کَیْفَ خَلَقَ اللّٰہُ سَبْعَ سَمٰوَاتٍ طِبَاقًا۔ وَجَعَلَ الْقَمَرَ فِیْھِنَّ نُوْرًا وَّجَعَلَ الشَّمْسَ سِرَاجًا۔ وَاللّٰہُ اَنْبَتَکُمْ مِّنَ الْاَرْضِ نَبَاتًا۔ثُمَّ یُعِیْدُکُمْ فِیْھَا وَیُخْرِجُکُمْ اِخْرَاجًا۔ وَاللّٰہُ جَعَلَ لَکُمُ الْاَرْضَ بِسَاطًا۔ لِّتَسْلُکُوْا مِنْھَا سُبُلًا فِجَاجًا ) ( سُورۂ نوح :  ١٣  تا ٠ ٢) 
''کیا ہوا تم کو کیوں نہیں اُمید رکھتے اللہ سے بڑائی کی  ؟  اور اُسی نے بنایا تم کو طرح طرح سے، کیا تم نے نہیں دیکھا کہ کیسے بنائے اللہ نے سات آسمان تہہ بہ تہہ ،  رکھا چاند کو اُن میں اُجالا اور رکھا سورج کو چراغ جلتا ہوا۔ اور اللہ نے اُگایا تم کو زمین سے جما کر پھر مکرر ڈالے گا تم کو اُس میں اور نکالے گا تم کو باہر اور اللہ نے بنادیا تمہارے لیے زمین کو بچھونا تاکہ چلو اِس میں کشادہ راستے پر۔ '' 
صرف عقلاء نے آپ کی دعوت کو قبول کیا ،باقی ساری قوم شرک و گمراہی پر جمی رہی، آپ کی تکذیب کرتی رہی اور کہتی رہی۔ 
( مَا ھٰذَا اِلاَّ بَشَر مِّثْلُکُمْ یُرِیْدُ اَنْ یَّتَفَضَّلَ عَلَیْکُمْ وَلَوْ شَآئَ اللّٰہُ لَاَنْزَلَ مَلٰئِکَةً  مَّا سَمِعْنَا بِھٰذَا فِیْ اٰبَا ئِنَا الْاَوَّلِیْنَ )(سُورة المومنون : ٢٤)
''یہ کیا ہے  ؟  تم جیسا آدمی ہے، چاہتا ہے کہ بڑائی کرے تم پر اور اگر اللہ چاہتا تو اُتارتا فرشتے، ہم نے یہ نہیں سنا اپنے اَگلے باپ دادوں میں۔ '' 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 2 1
3 حرف آغاز 3 1
4 درسِ حدیث 5 1
5 حکم کی تعمیل کرنے میں ثواب زیادہ ہونے کی وجہ : 7 4
6 سرکاری دورہ اور تحائف،حضرت عمر کا اِعتراض : 7 4
7 خواب اور حضرت معاذ کا تقوٰی : 8 4
8 سفارش و تجویز : 9 4
9 حضرت عمر کا دَور اور یتیم کا مال : 9 4
10 میدانِ جہاد سے فرار : 10 4
11 کفار کے ہاں میدان سے بھاگنا گناہ نہیں : 11 4
12 ایک اور دو کا تناسب یا ایک اور دس کا تناسب : 12 4
13 پاک دامن عورت پر بہتان : 13 4
14 بسم اللہ کی اہمیت 14 1
15 مشکل کام کو آسان کرنے کے لیے : 14 14
16 اپنے مقصد میں کامیابی کے لیے : 14 14
17 ہر آفت و مصیبت سے حفاظت : 14 14
18 بسم اللہ لکھنے کا فائدہ : 14 14
19 ذہن کھلنے (قوت ِ حافظہ) کے لیے : 15 14
20 محبت کے واسطے : 15 14
21 اَولاد کے زندہ رہنے کے لیے : 15 14
22 کھیتی میں برکت اور حفاظت : 15 14
23 ضروری کاموں میں تکمیل : 15 14
24 سفرِ تجارت کی کامیابی کے لیے : 16 14
25 سوزاک کے علاج کے لیے : 16 14
26 ازالہ ٔ ہذیان کے لیے : 16 14
27 چوری و شیطانی اَثرات سے حفاظت : 16 14
28 ظالم پر غلبہ : 17 14
29 ظالم حکام کے لیے : 17 14
30 دردِ سر کے لیے : 17 14
31 بسم اللہ الرحمن الرحیم سے متعلق چند عجیب حکایات 17 14
32 (١) بشر حافی رحمة اللہ علیہ کا واقعہ : 17 14
33 (٢) اَبو مسلم خولانی کا واقعہ : 17 14
34 (٣) ایک قاضی کی مغفرت کا واقعہ : 18 14
35 (٤) ایک یہودی لڑکی کا عجیب واقعہ : 18 14
36 (٥) رُوم کے بادشاہ کا قصہ : 19 14
37 (٦) حضرت خالد کا واقعہ : 19 14
38 (٧) فقیہ محمد زمانی کا واقعہ : 20 14
39 چند اور مسائل : 21 14
40 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
41 نماز پڑھنے کا طریقہ : 23 40
42 قصص القرآن للاطفال 30 1
43 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 30 42
44 ( حضرت نوح علیہ السلام کا واقعہ) 30 42
45 تعلیم النسائ 37 1
46 عورتوں کے نصاب کا خاکہ و خلاصہ 37 45
47 عورتوں کو تاریخ پڑھانا : 37 45
48 عورتوں کو جغرافیہ پڑھانا : 37 45
49 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 39 1
50 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 39 49
51 حضرت عمر فاروقِ اَعظم کے فضائل میں چند آیات و اَحادیث : 39 49
52 آیات : 39 49
53 اَحادیث : 41 49
54 بقیہ : اِسلام کیا ہے ؟ 46 40
55 حاصلِ مطالعہ 47 1
56 جہاد اِسلامی کااُصول اور اُس کی برکات : 47 55
57 ایک مخلص عقیدت مند 51 1
58 اَپریل فول اور اُس کی تاریخی و شرعی حیثیت 55 1
59 اَخبار الجامعہ 61 1
60 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter