ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2014 |
اكستان |
|
تین رکعت اور چار رکعت والی نمازوں میں جب دُوسری رکعت میں بیٹھتے ہیں تو صرف یہ اَلتَّحِیَّاتُ ہی پڑھی جاتی ہے اور آخری رکعت پر جب بیٹھتے ہیں تو اَلتَّحِیَّاتُکے بعد دُرود شریف اور ایک دُعا بھی پڑھتے ہیں۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْد مَّجِیْد۔ اَللّٰھُمَّ بَارَکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْد مَجِیْد۔ ''اے اللہ ! حضرت محمد ۖ پر اور اُن کی آل پر خاص رحمت فرما جیسے تو نے حضرت اِبراہیم(علیہ السلام) پر اور اُن کی آل پر رحمت کی، تو بڑی تعریفوں والا ہے بزرگی والا ہے۔ اے اللہ ! حضرت محمد ۖ پر اور اُن کی آل پر برکتیں نازل فرما جیسے تو نے حضرت اِبراہیم(علیہ السلام) پر اور اُن کی آل پر برکتیں نازل کیں، تو بڑی تعریفوں والا ہے بزرگی والا ہے۔'' یہ درود شریف در اصل رسول اللہ ۖ کے لیے اور آپ کی آل کے لیے (یعنی آپ کے گھر والوں اور آپ سے خاص دینی تعلق رکھنے والوں کے لیے )رحمت اور برکت کی دُعا ہے۔ ہم کو دین کی نعمت اور نماز کی دولت چونکہ حضور ۖ ہی کے واسطے سے مِلی ہے اِس لیے اللہ تعالیٰ نے حضور ۖ کے اِس اِحسان کے شکریہ کے طور پر ہمارے ذمہ مقرر کیا ہے کہ جب نمازیں پڑھیں تو اُس کے آخر میں حضور ۖ کے لیے اور حضور ۖ کے خاص متعلقین کے لیے رحمت و برکت کی دُعا بھی کریں۔ پس ہمیں چاہیے کہ ہر نماز کے آخر میں اَلتحیات پڑھنے کے بعد ہم حضور ۖ کے اِس اِحسان کو یاد کر کے دِل سے اُن پر دُرود شریف پڑھیں اور اُن کے واسطے رحمت و برکت کی دُعا مانگیں پھر دُرود شریف کے بعد اپنے لیے یہ دُعا کریں اور اِس کے بعد سلام پھیردیں۔ اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ ظُلْمًا کَثِیْرًا وَّلاَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ فَاغْفِرْلِیْ مَغْفِرَةً مِّنْ عِنْدِکَ وَارْحَمْنِیْ اِنَّکَ اَنْتَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ ۔