Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2014

اكستان

28 - 65
''اے میرے اللہ! میں نے اپنی جان پر بڑا ظلم کیا ہے (اور تیری فر مانبرداری اور عبادت میں مجھ سے بڑا قصور ہوااور تیرے سوا کوئی گناہوں کا بخشنے والا نہیں، پس تو مجھے محض اپنے فضل سے بخش دے اور مجھ پر رحم فرما تو بخشنے والا اور بڑا مہربان ہے۔'' 
 اِس دُعا میں اپنے گناہوں اور قصوروں کا اِقرار ہے اور اللہ تعالیٰ سے بخشش اور رحم کی اِلتجا ہے۔ در حقیقت بندہ کے لیے یہی مناسب ہے کہ وہ نماز جیسی عبادت کر کے بھی اپنے قصور کااِقرار کرے اور اپنے کو گناہگار اور قصور وار سمجھے اور اللہ کی بخشش اور اُس کی رحمت ہی کو اپنا سہارا سمجھے اور عبادت کی وجہ سے کوئی غرور اُس میں پیدا نہ ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کا حق ہم سے کسی طرح بھی اَدا نہیں ہو سکتا۔ 
اِس سبق میں نماز کے متعلق جو کچھ بیان کرنا تھا وہ سب بیان کیا جا چکا۔ آخر میں ہم پھر کہتے ہیں کہ نماز وہ کیمیا اَثر عبادت ہے کہ اگر اِس کو دھیان کے ساتھ اور سمجھ سمجھ کے اور خشوع و خضوع سے اَدا کیا جائے (جیسا کہ اُو پر ہم نے بتلایا ہے) تو وہ اِنسان کو اَعمال و اَخلاق میں فرشتہ بنا سکتی ہے۔ بھائیو  ! نماز کی قدرو قیمت کو سمجھو۔ 
رسول اللہ  ۖ  کو اُمت کے نماز پر قائم رہنے کی اِتنی فکر تھی کہ بالکل آخری وقت میں جبکہ حضور  ۖ  اِس دُنیا سے رُخصت ہو رہے تھے اور زبان سے کچھ فرمانا بھی مشکل تھا، اُس وقت بھی آپ  ۖ  نے اپنی اُمت کو نماز پر قائم رہنے اور نماز کو قائم رکھنے کی بڑی تاکید کے ساتھ وصیت فرمائی تھی۔ 
پس جو مسلمان آج نماز نہیں پڑھتے اور نماز کو قائم کرنے اور رواج دینے کی کوئی کوشش نہیں کرتے، ذرا اللہ کے لیے سوچیں کہ قیامت میں وہ کس طرح حضور  ۖ  کے سامنے جا سکیں گے اور کس طرح حضور  ۖ سے آنکھ مِلا سکیں گے جبکہ وہ حضور  ۖ کی آخری وصیت کو بھی پامال کر رہے ہیں۔ آؤ ہم سب حضرات اِبراہیم علیہ السلام کے الفاظ میں دُعا کریں  : 
( رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوةِ وَمِنْ ذُرِّیَّتِیْo رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَآئِ o  رَبَّنَا اغْفِرْلِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابُo )
(باقی صفحہ  ٤٦ )

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 2 1
3 حرف آغاز 3 1
4 درسِ حدیث 5 1
5 حکم کی تعمیل کرنے میں ثواب زیادہ ہونے کی وجہ : 7 4
6 سرکاری دورہ اور تحائف،حضرت عمر کا اِعتراض : 7 4
7 خواب اور حضرت معاذ کا تقوٰی : 8 4
8 سفارش و تجویز : 9 4
9 حضرت عمر کا دَور اور یتیم کا مال : 9 4
10 میدانِ جہاد سے فرار : 10 4
11 کفار کے ہاں میدان سے بھاگنا گناہ نہیں : 11 4
12 ایک اور دو کا تناسب یا ایک اور دس کا تناسب : 12 4
13 پاک دامن عورت پر بہتان : 13 4
14 بسم اللہ کی اہمیت 14 1
15 مشکل کام کو آسان کرنے کے لیے : 14 14
16 اپنے مقصد میں کامیابی کے لیے : 14 14
17 ہر آفت و مصیبت سے حفاظت : 14 14
18 بسم اللہ لکھنے کا فائدہ : 14 14
19 ذہن کھلنے (قوت ِ حافظہ) کے لیے : 15 14
20 محبت کے واسطے : 15 14
21 اَولاد کے زندہ رہنے کے لیے : 15 14
22 کھیتی میں برکت اور حفاظت : 15 14
23 ضروری کاموں میں تکمیل : 15 14
24 سفرِ تجارت کی کامیابی کے لیے : 16 14
25 سوزاک کے علاج کے لیے : 16 14
26 ازالہ ٔ ہذیان کے لیے : 16 14
27 چوری و شیطانی اَثرات سے حفاظت : 16 14
28 ظالم پر غلبہ : 17 14
29 ظالم حکام کے لیے : 17 14
30 دردِ سر کے لیے : 17 14
31 بسم اللہ الرحمن الرحیم سے متعلق چند عجیب حکایات 17 14
32 (١) بشر حافی رحمة اللہ علیہ کا واقعہ : 17 14
33 (٢) اَبو مسلم خولانی کا واقعہ : 17 14
34 (٣) ایک قاضی کی مغفرت کا واقعہ : 18 14
35 (٤) ایک یہودی لڑکی کا عجیب واقعہ : 18 14
36 (٥) رُوم کے بادشاہ کا قصہ : 19 14
37 (٦) حضرت خالد کا واقعہ : 19 14
38 (٧) فقیہ محمد زمانی کا واقعہ : 20 14
39 چند اور مسائل : 21 14
40 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
41 نماز پڑھنے کا طریقہ : 23 40
42 قصص القرآن للاطفال 30 1
43 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 30 42
44 ( حضرت نوح علیہ السلام کا واقعہ) 30 42
45 تعلیم النسائ 37 1
46 عورتوں کے نصاب کا خاکہ و خلاصہ 37 45
47 عورتوں کو تاریخ پڑھانا : 37 45
48 عورتوں کو جغرافیہ پڑھانا : 37 45
49 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 39 1
50 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 39 49
51 حضرت عمر فاروقِ اَعظم کے فضائل میں چند آیات و اَحادیث : 39 49
52 آیات : 39 49
53 اَحادیث : 41 49
54 بقیہ : اِسلام کیا ہے ؟ 46 40
55 حاصلِ مطالعہ 47 1
56 جہاد اِسلامی کااُصول اور اُس کی برکات : 47 55
57 ایک مخلص عقیدت مند 51 1
58 اَپریل فول اور اُس کی تاریخی و شرعی حیثیت 55 1
59 اَخبار الجامعہ 61 1
60 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter