ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2014 |
اكستان |
|
( قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفلَقِo مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَo وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ o وَمِنْ شَرِّالنَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ o وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ o ) ''کہو میں صبح کی روشنی کے رب کی پناہ لیتا ہوں اُس کی سب مخلوق کے شر سے اور اَندھیرے کے شر سے جب وہ چھا جائے اور پھونکنے والیوں کے شر سے، گرہوں میں (یعنی ٹونے ٹوٹکے کرنے والی عورتوں کے شر سے ) اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔ '' ( قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِ النَّاسِ o مَلِکِ النَّاسِ o اِلٰہِ النَّاسِ o مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ o الَّذِیْ یُوَسْوِسُ فِیْ صُدُوْرِالنَّاسِ o مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ o ) ''کہو میں پناہ لیتا ہوں سب آدمیوں کے رب کی سب کے بادشاہ اور سب کے معبود کی، بُرا خیال ڈالنے والے پیچھے ہٹ جانے والے کے شر سے جو آدمیوں کے دِلوں میں برے خیال ڈالتا ہے خواہ وہ جنوں میں سے ہو یا آدمیوں میں سے۔ '' اَلغرض اَلحمد شریف کے بعد قرآن شریف کی کوئی سورة یا اُس کا کچھ حصہ پڑھنا چاہیے۔ ہر نماز میں اِتنی قرا ء ٰت یعنی اِتنا قرآن پڑھنا ضروری ہے۔ جب یہ قرا ء ٰت کر چکے تو اللہ تعالیٰ کی شان کی بڑا ئی اور کبریائی کا دھیان کرتے ہوئے دِل و زبان سے اللہ اکبر کہتا ہوارکوع میں چلا جائے اور بار بار کہے : سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم (پاک ہے میرا پرور دگار جو بڑی شان والا ہے ) سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم (پاک ہے میرا پرور دگار جو بڑی شان والا ہے) سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم (پاک ہے میرا پرور دگار جو بڑی شان والا ہے ) جس وقت رکوع میں اللہ تعالیٰ کی پاکی اور بڑائی کا یہ کلمہ زبان پر جاری ہو، اُس وقت دِل میں بھی اُس کی پاکی اور عظمت کا پورا پورا دھیان ہونا چاہیے۔ اِس کے بعد رُکوع سے سر اُٹھائے اور کہے : سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہْ ( اللہ نے اُس بندہ کی سن لی جس نے اُس کی تعریف بیان کی) اِس کے بعد کہے :