Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

95 - 515
(٣٩١)قال فن ادعی رقبة العبد فکفل بہ رجل فمات العبد فأقام المدع البینة أنہ کان لہ ضمن الکفیل قیمتہ١  لأن علی المولی ردہا علی وجہ یخلفہا قیمتہا وقد التزم الکفیل ذلک وبعد الموت تبقی القیمة واجبة علی الأصیل فکذا علی الکفیل بخلاف الأول.(٣٩٢) قال وذا کفل العبد عن مولاہ بأمرہ فعتق فأداہ أو کان المولی کفل عنہ فأداہ بعد العتق لم یرجع واحد منہما 

تشریح  : کسی نے غلام پر مال کا دعوی کیا ، جسکی وجہ سے ایک آدمی اس کا کفیل بالنفس بن گیا ، یعنی غلام کو قاضی کے سامنے حاضر کرنے کا کفیل بن گیا ، پھر غلام مر گیا تو اب غلام پر قاضی کے سامنے حاضر ہونا ساقط ہوگیا ، اسلئے اس کے کفیل پر بھی حاضر کرنا ساقط ہوجائے گا ،جیسے آزاد کا کوئی آدمی کفیل بنتا اور اس کا انتقال ہوجاتا تو کفیل سے حاضر کرنے کی کفالت ختم ہوجاتی ہے 
ترجمہ  : (٣٩١)  اگر کسی نے خود غلام کی ذات کا دعوی کیا ، اور کوئی آدمی قبضہ کرنے والے کا کفیل بن گیا ، پھر غلام مر گیا ، اور مدعی نے بینہ قائم کیا تو کفیل اس کی قیمت کا ضامن بنے گا ۔ 
تشریح  :  اس مسئلے میں اور اوپر کے مسئلے میں فرق بتا رہے ہیں ۔اوپر کے مسئلے میں غلام پر مال ثابت کیا تھا، خود غلام کی ملکیت کا دعوی نہیں تھا ، اور کفیل اس کو مجلس قضا میں حاضر کرنے کا کفیل بنا تھا ، اس کے مال کو دینے کا کفیل نہیں بنا تھا ، اس لئے غلام مرنے سے کفالت ساقط ہوگئی۔ اس مسئلے میں خود غلام کی ذات پر ملکیت کا دعوی ہے ، کہ قبضہ کرنے والا یا غلام مجھے دے یا اس کی قیمت دے ، اس لئے غلام کے مرنے سے قبضہ کرنے والے پر اس کی قیمت ادا کرنا واجب ہے اس لئے اس کے کفیل پر بھی غلام کی قیمت ادا کرنا واجب ہے ۔
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ آقا پر غلام کو اس انداز میں واپس کرنا لازم تھا کہ قیمت اس کا خلیفہ بنتی ، اور کفیل نے اس کو لازم کیا ہے ، اور غلام کی موت کے بعد اصیل پر قیمت واجب ہے تو کفیل پر بھی قیمت واجب ہوگی ، پہلے مسئلے سے یہ الگ ہے ] وہاں غلام کو زندہ حاضر کرنے کا کفیل بنا تھا اس لئے مر جانے کے بعد اس کا حاضر کرنا ساقط ہوگیا ۔ 
تشریح  :  یہ مسئلے کی دلیل ہے ، کہ آقا پر ، یا قبضہ کرنے والے پر دو میں سے ایک لازم ہے ، یا زندہ غلام مدعی کے حوالے کرے ، یا اس کی قیمت حوالے کرے ، اور غلام مر چکا ہے اس لئے اب اس کی قیمت ہی حوالے کرے گا ، اس لئے اس کے کفیل پر بھی اس کی قیمت لازم ہوگی ۔ 
ترجمہ  : (٣٩٢)  اگر غلام آقا کی جانب سے اس کے حکم سے کفیل بنا ، پھر آزاد کیا گیا ، پھر اس نے رقم ادا کی ۔ یا آقا غلام کی جانب سے کفیل بنا ، پھر غلام کے آزاد ہونے کے بعد آقا نے رقم ادا کی تو کوئی کسی سے وصول نہیں کرے گا ۔
 اصول : (١)  غلام پر اتنا قرض ہو کہ اس کی قیمت کے برابر ہوجائے تو قرض دینے والے کے حق کی وجہ سے کسی کا کفیل نہیں 

Flag Counter