Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

85 - 515
(باب کفالة الرجلین )
(٣٨١)وذا کان الدین علی اثنین وکل واحد منہما کفیل عن صاحبہ کما ذا اشتریا عبدا بألف درہم وکفل کل واحد منہما عن صاحبہ فما أدی أحدہما لم یرجع علی شریکہ حتی یزید ما 

(باب کفالة الرجلین) 
ترجمہ : (٣٨١)اگر قرض دوآدمیوں پر ہو اور دونوں میں سے ہر ایک کفیل اور ضامن ہو دوسرے کا تو جو کچھ ان میں سے ایک نے ادا کیا تو وہ شریک سے وصول نہیں کرے گا یہاں تک کہ زیادہ ہو جو ادا کیا آدھے سے ،پس وصول کرے گا زیادہ کو۔  
تشریح : دو آدمیوں پر قرض تھا ۔مثلا دو آدمیوں نے ایک غلام ایک ہزار میں خریدا تھا اور دونوں پر آدھی آدھی قیمت قرض تھی یعنی پانچ پانچ سو درہم تھے۔اور دونوں ایک دوسرے کے کفیل بھی تھے۔پس ایک نے اگر آدھا قرض یعنی پانچ سو ادا کیا ہے تو یہ آدھا خود اس کے حصے کا شمار کیا جائے گا ،شریک کے حصے کا شمار نہیں کیا جائے گا ۔اس لئے جب تک آدھا ادا کیا تو اس میں سے کچھ شریک سے وصول نہیں کرے گا۔ہاں آدھا سے زیادہ ادا کرے تو اپنے شریک سے وصول کرے گا۔  
وجہ : آدھا قرض اصل ہے اور خود اپنے اوپر ذمہ داری ہے۔اور کفالت فرع ہے اور مطالبہ ہے۔اور قاعدہ یہ ہے کہ اصل کا درجہ پہلے ہوتا ہے اور فرع کا درجہ بعد میں ہوتا ہے۔اس لئے آدھا جو ادا کیا وہ اصل قرض ہونے کی وجہ سے ادا کرنے والے کی جانب سے ادا ہوگا۔کفالت کے طور پر شریک کی جانب سے ادا نہیں ہوگا۔اس لئے اس میں سے شریک سے کچھ وصول نہیں کر پائے گا۔البتہ آدھا سے زیادہ جو کچھ ادا کیا وہ ادا کرنے والے پر قرض نہیں ہے اس لئے طے ہے کہ وہ کفالت کے طور پر شریک کی جانب سے ادا کیا ہے اس لئے اب اس سے وصول کریگا۔  
اصول : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ اصل پہلے ادا ہوگا اور فرع اور مطالبہ بعد میں ادا ہوگا۔اپنا قرض پہلے ادا ہو اس کی (١) وجہ یہ ہے کہ قرض ادا نہ کرنے پر کافی وعید آئی ہے۔حدیث میں ہے۔عن محمد بن جحش ... فقال والذی نفسی بیدہ لو ان رجلا قتل فی سبیل اللہ ثم احیی ثم قتل ثم احیی ثم قتل و علیہ دین ما دخل الجنة حتی یقضی عنہ دینہ۔ (نسائی شریف، باب التغلیظ فی الدین، ص ٢٠٢ ،نمبر ٤٦٨٨) اس حدیث کی بنا پر اپنا دین پہلے ادا ہوگا (٢) عن سلمة بن اکوع    قال کنا جلوسا عند النبی  ۖ اذا اتی بجنازة ...... قال ھل ترک  شیئا قالوا لا قال فھل علیہ دین ؟ قالوا ثلاثة دنانیر قال صلوا علی صاحبکم فقال ابو قتادة صل علیہ یا رسول اللہ و علی دینہ فصلی علیہ ۔(بخاری شریف ، باب اذا احال دین المیت علی رجل جاز،،کتاب الحوالات ،ص٣٦٥، نمبر٢٢٨٩ترمذی 

Flag Counter