Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

405 - 515
{باب الوکالۃ في البیع والشراء} 
{فصل في الشراء}
(۶۰۶) قال ومن وکل رجلا بشراء شیء فلا بد من تسمیۃ جنسہ وصفتہ أو جنسہ ومبلغ ثمنہ۱؎  لیصیر الفعل الموکل بہ معلوما فیمکنہ الائتمار 

(باب الوکالة بالبیع و الشراء )
(فصل فی الشراء )
ترجمہ  : (٦٠٦) کسی نے کسی آدمی کو کوئی چیز خریدنے کا وکیل بنایا تو ضروری ہے اس کی جنس اور اس کی صفت اور قیمت کی مقدار کا بتانا ۔
ترجمہ: ١  تاکہ جس کام کے لئے وکیل بنایا ہے وہ معلوم ہوسکے ، اور اس کام کو کرلانا ممکن ہو ۔
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ ایسا حکم دے جس سے متعین ہوجائے کہ کون سی چیز مؤکل خریدنا چاہتا ہے تب وکیل بنانا درست ہوگا ، اور اگر مبیع میں بہت جہالت رہ گئی تو وکیل بنانا درست نہیں ہوگا۔ 
تشریح  : وکیل بنانے کے لئے یہ ضروری ہے کہ جس چیز کے خریدنے کا وکیل بنا رہا ہے یا جو کام کرنے کا وکیل بنا رہا ہے اس کی جنس متعین کردے۔ مثلا بکری خرید کر لاؤ۔ اس کی صفت متعین کرے ۔ مثلا عمدہ بکری خرید کر لاؤ۔ اور اس کی قیمت کی مقدار متعین کرے مثلا ایک دینار کی بکری خرید کر لاؤ۔تب وکالت بنانا درست ہوگا۔ ہاں ! وکیل کو وکالت عامہ دیدے اور یوں کہہ دے کہ آپ اپنی مرضی کے مطابق جو چاہیں خرید کر لائیں تو پھر وکیل بنانا درست ہوگا ۔
وجہ:(١)  حدیث میں وکیل بناتے وقت جنس اور قیمت طے کی ہے۔ عن عروة یعنی ابن الجعد البارقی قال اعطاہ النبی ۖ دینارا یشتری بہ اضحیة او شاة فاشتری شاتین ۔ (ابو داؤد شریف ، باب فی المضارب یخالف، ص٤٩١، نمبر ٣٣٨٤ ترمذی شریف ، باب الشراء والبیع الموقوفین، ص ٣٠٧،نمبر ١٢٥٨ ) اس حدیث میں بکری جو جنس ہے اور ایک دینار قیمت وکیل کے لئے متعین کی ہے۔ اور قیمت سے بکری کی صفت بھی معلوم ہو گئی کہ کس قسم کی بکری چاہئے۔ اس لئے جنس ، صفت اور قیمت متعین کرنا ضروری ہے۔
لغت : موکل بہ : جس کام کے لئے وکیل بنایا ہو ۔ ایتمار : امر سے مشتق ہے ، جس کام کا حکم دیا ہے اس کو کرلیا جائے ۔ جنس : یہ منطقی محاورہ ہے ، گائے ایک جنس ہے جس میں مختلف قسم کی گائیں شامل ہیں، مثلا جرسی گائے ، پہاڑی گائے  ۔ نوع : ایک قسم کی 

Flag Counter