Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

316 - 515
{باب الاختلاف في الشہادۃ }
(۵۴۴)قال الشہادۃ إذا وافقت الدعوی قبلت وإن خالفتہا لم تقبل۱؎  لأن تقدم الدعوی في حقوق العباد شرط قبول الشہادۃ وقد وجدت فیما یوافقہا وانعدمت فیما یخالفہا۔ (۵۴۵)قال ویعتبر اتفاق الشاہدین في اللفظ والمعنی [عند أبي حنیفۃ] فإن شہد أحدہما بألف والآخر بألفین لم تقبل الشہادۃ عندہ وعندہما تقبل علی الألف إذا کان المدعي یدعي الألفین۔۱؎  وعلی 

 (باب الاختلاف فی الشہادة )
ضروری نوٹ  : اس باب میں یہ بیان کیا جائے گا کہ جو دعوی کیا ہے اس میں اور گواہی دینے میں اتفاق ہو تو گواہی قابل قبول ہوگی ، اور اگر اتفاق نہ ہو تو گواہی رد کردی جائے گی ۔ اسی طرح دو گواہوں کی گواہی میں اتفاق ہو تو دونوں کی گواہی قبول کی جائے گی ، ورنہ صرف ایک ایک گواہی رہ گئی جس سے فیصلہ نہیں ہوسکتا اس لئے  دونوں گواہی رد کردی جائے گی ۔ اور فیصلہ نہیں کرسکے گا۔ 
ترجمہ  : (٥٤٤) اگر شہادت دعوی کے موافق ہو تو قبول کی جائے گی اور اس کے مخالف ہو تو قبول نہیں کی جائے گی۔
تشریح : شہادت دعوی کی تائید کے لئے ہوتی ہے اس لئے جو دعوی ہو گواہی کے ذریعہ اسی کی تائید ہو تو گواہی مقبول ہوگی ورنہ رد کردی جائے گی۔ مثلا مدعی کہتا ہے کہ میری گائے چرائی گئی ہے اور گواہ گواہی دے رہا ہے کہ اس کی بھینس چوری ہوئی ہے تو دعوی کچھ اور ہے اور گواہ کی گواہی کچھ اور ہے ۔اس لئے گواہ کی گواہی رد کردی جائے گی۔
ترجمہ  :  ١  اس لئے کہ شہادت قبول کرنے کے لئے حقوق العباد میں دعوی پہلے ہونا شرط ہے، اور گواہ کی موافقت کی وجہ سے گویا کہ دعوی پایا گیا ] اس لئے گواہی قبول کر لی جائے گی [ اور گواہ دعوی کے مخالف ہو تو گویا کہ دعوی نہیں پایا گیا ۔
تشریح  : یہ دلیل عقلی ہے اور منطقی اندازکی ہے ۔ اس کا حاصل یہ ہے کہ بندے کے حقوق ثابت کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ قاضی کے سامنے پہلے دعوی دائر کرے ، اگر دعوی دائر نہیں کیا ہے تو قاضی نہ اس کا فیصلہ کرپائے گا اور نہ اس کے بارے میں گواہی سننے کی اجازت ہوگی ۔ پس اگر گواہی دعوی کے موافق ہے تو گویا کہ گواہی نے دعوی کو بھی ثابت کیا اور دعوی پایا گیا اس لئے گواہی قبول کی جائے گی ، اور اگر گواہی دعوی کے مخالف ہے ، مثلا دعوی کیا ہے دس درہم کا  اور گواہی دی دس دینار کی تو گویا کہ گواہی نے دعوی کو ختم کردی اس لئے دعوی ہی نہیں پایا گیا اس لئے گواہی قبول نہیں کی جائے گی ۔
ترجمہ :(٥٤٥) اعتبار کیا جائے گا دونوں گواہوں کا متفق ہونا لفظ اور معنی میں بھی امام ابو حنیفہ کے نزدیک۔ پس اگر ایک 

Flag Counter