Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

360 - 515
{کتاب الرجوع عن الشہادۃ }
 (۵۷۵)قال إذا رجع الشہود عن شہادتہم قبل الحکم بہا سقطت۱؎  لأن الحق إنما یثبت 


کرے ، اس لئے کہ گواہ کے ذریعہ جھوٹ ثابت کرنے کا طریقہ نہیں ہے ، اس لئے کہ یہاں گواہی کی نفی کرنا ہے ، حالانکہ گواہ ثابت کرنے کے لئے ہوتا ہے ، و اللہ اعلم ۔ 
تشریح  : جامع صغیر میں ہے گواہ خود جھوٹ ہونے پر اقرار کرے ، اس سے یہ بات نکلتی ہے کہ گواہ کے ذریعہ کسی کو جوٹا قرار نہیں دے سکتے ، کیونکہ گواہی کسی چیز کو ثابت کرنے کے لئے ہوتی ہے ، اور یہاں گواہ کے ذریعہ گواہی کی نفی کی جارہی ہے اس لئے گواہ کے ذریعہ کسی کو جھوٹا قرار نہیں دیا جاسکتا ہے ،  جھوٹ ہونے کے لئے صرف ایک ہی شکل ہے کہ خود گواہ اقرار کرلے کہ میں جھوٹا ہوں ۔ 

(  کتاب الرجوع عن الشہادة  )
ضروری نوٹ : گواہی دے کر اس سے رجوع کرلے اس کو رجوع عن الشہادة کہتے ہیں۔ اس کا ثبوت اس حدیث میں ہے۔ حدثنی عبد اللہ بن بریدة عن ابیہ قال کنا اصحاب رسول اللہ ۖ نتحدث ان الغامدیة وماعز بن مالک لو رجعا بعد اعترافھما او قال لو لم یرجعا بعد اعترافھما لم یطلبھما وانما رجمھا عند الرابعة۔(ابوداؤد شریف، باب رجم ماعز بن مالک،ص٦٢٤ ،نمبر ٤٤٣٤)(٢)دوسری روایت میں ہے۔ حدثنی یزید بن نعیم بن ھزال عن ابیہ قال کان ماعز بن مالک یتیما ... ثم اتی النبی ۖ فذکر لہ ذلک فقال ھلا ترکتموہ لعلہ ان یتوب فیتوب اللہ علیہ  (ابوداؤد شریف، باب رجم ماعز بن مالک،ص٦٢٢ ،نمبر ٤٤١٩) اس حدیث میں ہے کہ حضرت ماعز زنا کے اعتراف کے بعد رجوع کر لیتے تو حد نہ لگتی۔ اس سے گواہوں کا رجوع کرنا ثابت ہوا۔
اصول:  اس باب کے اکثر مسائل اس اصول پر ہیں کہ جس نے جس کا جتنا نقصان کیا وہ اتنے کا ذمہ دار ہو گیا۔ آیت اور اثر سے اس کی دلیلیں آگے آرہی ہیں۔
ترجمہ  :(٥٧٥)اگر گواہ اپنی گواہی سے فیصلے سے پہلے رجوع کر جائیں تو اس کی شہادت ساقط ہو جائے گی] اور ان پر ضمان لازم نہیں ہوگا[
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ قاضی کے فیصلے کے بعد حق ثابت ہوتا ہے ،اور قاضی تناقض والے کلام سے فیصلہ نہیں کرے گا ، اور 

Flag Counter