Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

503 - 515
{باب عزل الوکیل }
(۶۷۸)قال وللموکل أن یعزل الوکیل عن الوکالۃ۱؎  لأن الوکالۃ حقہ فلہ أن یبطلہ۲؎  إلا إذا تعلق بہ حق الغیر بأن کان وکیلا بالخصومۃ بطلب من جہۃ الطالب لما فیہ من إبطال حق الغیر۳؎  وصار کالوکالۃ التي تضمنہا عقد الرہن۔ 

قرض ادا کردیا تو استحسان کے طور پر موکل کا دس درہم بدلے میں رکھ لے گا ، لیکن قیاس کا تقاضہ یہ ہے کہ چونکہ موکل کی رقم نہیں دی اپنی رقم دی اس لئے موکل کی رقم بدلے میں نہیں رکھ سکتا ، کیونکہ یہاں خریدنے کا معاملہ نہیں ہے ۔ اور خرچ کرنے میں خریدنے کا معاملہ لازمی ہے ، اور خریدنے کا وکیل موکل کی رقم بدلے میں رکھ لیتا ہے اس لئے قیاس کا تقاضہ یہی ہے کہ موکل کی رقم بدلے میں رکھ لے ۔ 

 (باب عزل الوکیل  )
ترجمہ  : (٦٧٨) اور موکل کے لئے جائز ہے کہ وکیل کو وکالت سے معزول کردے۔
ترجمہ :  ١  اسلئے کہ وکیل بنانا موکل کا حق ہے اس لئے اس کو حق ہے کہ اس کوختم کردے۔
تشریح : موکل نے وکیل کو وکیل بنایا ہے اور اس کا حق بھی ہے اس لئے اس کو حق بھی ہے کہ وکیل کو وکالت سے معزول کردے۔
ترجمہ : ٢ مگر یہ کہ وکیل کے ساتھ غیر کے حق کا تعلق ہوجائے، مثلا مدعی کی جانب سے طلب کرنے پر خصومت کا وکیل بنا ہو تو اس معزول کرنے سے غیر کے حق باطل کرنا ہے ] اس لئے موکل وکیل کو معزول نہیں کرسکتا [ 
تشریح  : وکیل کے ساتھ  دوسرے کے حق کا تعلق ہوجائے تو پھر اس کی اکازت کے بغیر وکیل کو معزول نہیں کرسکتے ۔ مثلا مدعی نے مطالبہ کیا کہ مدعی علیہ  خصومت کا وکیل متعین کرے ، تاکہ میں اس سے خصومت کرسکوں تو ایسی صورت میں وکیل بغیر مدعی کی اجازت کے وکیل کو معزول نہیں کرسکتا ۔ 
ترجمہ  : ٣   اور ایسا وکیل ہوگیا کہ اس کے ساتھ عقد رہن متعلق ہو ۔ 
تشریح : مثلا زید کا قرض عمر پر تھا عمر نے قرض کے لئے گائے  رہن پر رکھا ، اور دونوںنے اتفاق کیا کہ یہ گائے خالد کے پاس رکھ دیا جائے تاکہ قرض ادا نہ کرسکے تو گائے بیچ کر قرض ادا کیا جائے گا ، تو یہاں خالد کو اس کا موکل  بغیر سامنے والے کی 

Flag Counter