Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

88 - 515
للبعض علی البعض بخلاف ما تقدم فیرجع علی شریکہ بنصفہ٣   ولا یؤد لی الدور لأن قضیتہ الاستواء وقد حصل برجوع أحدہما بنصف ما أدی فلا ینتقض برجوع الآخر علیہ بخلاف ما تقدم ٤  ثم یرجعان علی الأصیل لأنہما أدیا عنہ أحدہما بنفسہ والآخر بنائبہ

تشریح : جب یہ پتہ چل گیا کہ دونوں ہی کفالت ہیں اور کسی کو ترجیح نہیں ہے تو ایک جو کچھ بھی ادا کرے گا وہ شائع یعنی دونوں کی جانب سے ادا ہوگا ، اس لئے اس کا آدھا اپنے ساتھی سے وصول کرے گا ۔ 
ترجمہ  : ٣  اور دور بھی لازم نہیں ہوگا اس لئے کہ یہاں معاملہ برابری کا ہے، پس جتنا ادا کیا اس کا آدھا وصول کرنے سے دونوں برابر ہوگئے  ، اب دوسرا آدمی دوبارہ وصول کرکے اس برابری کو نہیں توڑے گا ۔ 
تشریح  : پہلے مسئلے میں یہ تھا کہ آدھا اپنی جانب سے اصیل تھا ، اور دوسرا آدھا دوسرے کی جانب سے کفیل تھا ، یہاں یہ ہے کہ پورا ہی کفیل ہے ، اس لئے دونوں برابر ہیں ، اس لئے رقم بھی دونوں پر برابر ہونی چاہئے ، اس لئے پہلے نے مثلا پانچ سو ادا کیا ، اور اس کا آدھا ڈھائی سو اپنے شریک سے لے لیا تو دونوں برابر ہوگئے ، اب دوسرے کو ڈھائی سو میں سے آدھا سوا سو وصول کرنے کی اجازت نہیں ہوگی ، کیونکہ پھر برابری باقی نہیں رہے گی ، دینے والے کا خرچ 375 ہوجائے گا ، اور شریک کا خرچ 125 رہ جائے گا اور دونوں کے درمیان برابری نہیں ہوگی،اس لئے شریک دوبارہ اصل دینے والے سے نہیں لے سکتا۔
لغت  : دور : پہلا دوسرے سے لے ، پھر دوسرا پہلے سے لے ، پھر پہلا دوسرے سے لے ، اس طرح مسلسل چلتا رہے اس کو ٫دور ،کہتے ہیں ، یہ منطق والوں کے نزدیک باطل ہے ۔بخلاف ما تقدم سے پہلا مسئلہ نمبر ٣٨١ مراد ہے ، جس میں آدھااپنا قرض تھا اور آدھا کفالت کے طور پر لیا ۔ 
ترجمہ : ٤  پھر دونوں کفیل اصیل سے وصول کرے اس لئے کہ دونوں کفیلوں نے ادا کیا ہے ایک نے اپنی جانب سے ، اور دوسرے نے نیابت کے طور پر ۔
تشریح  : یہاں دو صورتیں ہیں ]١[ ایک صورت یہ ہے کہ جس نے پورا قرض پانچ سو ادا کیا ، اس کو یہ حق ہے کہ اصیل ] مقروض[سے پورا پانچ سو وصول کرے ، ]٢[ اور یہ بھی حق ہے کہ پانچ سو کا آدھا ڈھائی سو دوسرے کفیل سے وصول کرے ، پھر دونوں اصیل کے پاس جا کر پانچ سو وصول کرے ۔ 
وجہ  : براہ راست اصیل سے پانچ سو وصول کرنے کی وجہ یہ ہے کہ قرض ادا کرنے والا اس کا بھی پورے قرض کا کفیل ہے ۔ اور دوسرے کفیل سے وصول کرنے کی وجہ یہ ہے کہ آدھا قرض اس کی جانب سے بھی ادا کیا ہے ، پھر دونوں اصیل کے پاس اس لئے جائے گا کہ دونوں نے گویا کہ آدھا آدھا ادا کیا ہے ، اس لئے دونوں اصیل کے پاس جاکر وصول کرے گا۔ 

Flag Counter