Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

80 - 515
وقال المقر لہ ہ حالة فالقول قول الضامن. ١ ووجہ الفرق أن المقر أقر بالدین. ثم ادعی حقا لنفسہ وہو تأخیر المطالبة لی أجل وف الکفالة ما أقر بالدین لأنہ لا دین علیہ ف الصحیح ونما أقر بمجرد المطالبة بعد الشہر٢  ولأن الأجل ف الدیون عارض حتی لا یثبت لا بشرط فکان 

اس لئے اس کے لئے الگ  سے دلیل کی ضرورت نہیں ہے ۔  
تشریح  :  یہاں دو مسئلے ہیں ، اور دونوں میں فرق کیا ہے وہ بھی سمجھیں ۔]١[مثلا زید نے عمر سے کہا کہ آپ کا میرے اوپر ایک سو درہم ہے ، لیکن ایک مہینے کی تاخیر کے ساتھ ہے ، اورعمر کہتا ہے کہ نہیں فی الفور دینے کا وعدہ ہے ، اور زید کے پاس کوئی گواہی وغیرہ نہیں ہے تو عمر کی بات مانی جائے گی ، اور ایک سو فی الفور لازم ہوگا ۔ 
وجہ : اس کی وجہ یہ ہے کہ قرض میں مدت شامل نہیں ہے ، اس لئے ایک سو کے اقرار کے بعد زید نے اپنے لئے ایک ماہ کی مدت کا دعوی کیا ، اس لئے وہ مدعی ہوا ، اور عمر اس کا منکر ہے ، اس لئے زید کے پاس گواہ نہیں ہے تو منکر کی بات قسم کے ساتھ مانی جائے گی ۔   
]٢[ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ ، کفیل نے قرض دینے والے سے کہا کہ میں تمہارے لئے ایک سو درہم کا ضامن ہوں ، لیکن ایک ماہ کی مدت کے ساتھ ، اور قرض دینے والے نے کہا کہ نہیں آپ فوری طور پر دینے کا ضامن ہیں ، اور کفیل کے پاس کوئی گواہ نہیں ہے پھر بھی یہاں اقرار کرنے والے کفیل کی بات ما نی جائے گی ۔ 
وجہ : اس کی وجہ یہ ہے کہ کفالت میں مدت شامل ہوتی ہے ، اس لئے کفیل کو دعوی کئے بغیر ہی مدت مل جائے گی ، اس لئے اقرار کرنے والے کفیل کی بات مانی جائے گی ۔ 
ترجمہ : ١  فرق کی وجہ یہ ہے کہ اقرار کرنے والے نے قرض کا اقرار کیا پھر اپنی ذات کے لئے الگ سے حق کا دعوی کیا ، اور وہ ہے ایک مدت تک مطالبے کو مؤخر کرنا] اسلئے مؤخر کرنے کی بات نہیں مانی جائے گی ، اور کفالہ میں دین کا اقرار نہیں کیا ہے اس لئے کہ صحیح روایت میں یہی ہے کہ کفیل پر قرض نہیں ہوتا] ، صرف مطالبہ ہوتا ہے[اور کفیل نے ایک مہینے والا مطالبہ کا اقرار کیا ہے 
 تشریح  :  دین اور کفالت میں فرق یہ ہے کہ ۔ قرض میں مدت داخل نہیںہے ، اس لئے اس نے قرض کا اقرار کیا پھر اپنے لئے تاخیر کا مطالبہ کیا ، تو اس کے لئے گواہ چاہئے ، اور گواہ نہیں ہے تو منکر کی بات مانی جائے گی ۔ اور کفالے میں قرض کا اقرار نہیں ہوتا بلکہ صرف مطالبے کا اقرار ہوتا ہے ، اور مطالبے میں مدت داخل ہے اس لئے خود بخود کفیل کومدت مل جائے گی، اس کے لئے گواہ کی ضرورت نہیں ہے ۔ 
ترجمہ  : ٢  قرض میں مدت عارضی ہے اسی لئے شرط کے بغیر مدت نہیں ملے گی ، اس لئے جس نے مدت کی شرط کا انکار کیا 

Flag Counter