Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

69 - 515
بینتہ١  لأن المکفول بہ مال مقض بہ وہذا ف لفظة القضاء ظاہر وکذا ف الأخری لأن معنی ذاب تقرر وہو بالقضائ٢  أو مال یقضی بہ وہذا ماض أرید بہ المستأنف کقولہ أطال اللہ بقاء 

ترجمہ  : ١  اس لئے کہ جس مال کا کفالہ لیا گیا ہے وہ مال ہے جسکا فیصلہ ہوچکا ہو ، قُضِی،ماضی کے لفظ میں اس بات کا صاف پتہ چلتا ہے ، اور دوسرا لفظ ٫ذاب ،  سے بھی اس کا پتہ چلتا ہے ، کیونکہ ذاب کا ترجمہ ہے ٫تقرر، جو ثابت ہوچکا ہے ] اس لئے آگے فیصلے کی ضرورت نہیں ہے ۔ 
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ ثابت شدہ مال کا کفیل بنا ہو تو بعد میں فیصلے والے مال کا وہ ذمہ دار نہیں ہوگا۔ 
تشریح  :کفیل نے ذاب ، یا قُضِی، کہہ کر ثابت شداہ مال کا کفیل بنا ، بعد میں مقروض غائب ہوگیا ، اور قرض دینے والے نے قاضی کے یہاں گواہ پیش کیا کہ میرا ایک ہزار درہم مقروض پر تھا تو یہ گواہی قبول نہیں ہوگی ۔ 
وجہ :  قُضِی ،کا جملہ فعل ماضی کا ہے کہ جس مال کا فیصلہ ہوچکا ہے اس کا میں کفیل ہوں ۔ یا ذاب ، کہا کہ جو مال ثابت ہوچکا ہے اس کا میں کفیل ہوں ، اس لئے بعد میں فیصلہ کرانے سے اس مال کا ذمہ دار نہیں بنے گا ، اور نہ قاضا میں اس کی گواہی سنی جائے گی ۔       
ترجمہ  : ٢  یا ایسا مال جو فیصلہ کیا جائے گا ، اس میں فعل ماضی بول کر فعل مستقبل مراد لی گئی ہے ، جیسے کہتے ٫اطال اللہ بقائک ،]اللہ آپ کے باقی رہنے کو لمبا کرے[، لیکن مدعی کا دعوی مطلق ہے اس لئے دعوی ہی صحیح نہیں ہے اس لئے گواہی قبول نہیں کی جائے گی ۔
تشریح  : یہ دوسری صورت ہے کہ ؛ قُضِی اور ذاب ، فعل ماضی کو مستقبل کے معنی میں لے لیں جیسے٫ اطال اللہ بقائک ، میں اطال فعل ماضی ہے ، لیکن مستقبل کے معنی میں استعمال ہوتا ہے ، کہ اللہ آپ کی عمر لمبی کرے ۔اور مطلب یوں بیان کریں کہ کفیل نے کہا کہ میرے کفیل بننے کے بعد جس مال کا فیصلہ کیا جائے گا ، یا جو مال ثابت ہوگا میں اس مال کا کفیل ہوں ۔ پھر بھی مدعی کا دعوی صحیح نہیں ہے 
وجہ  : مدعی نے یہ وضاحت نہیں کی ہے کہ کفیل بننے سے پہلے والے مال کا فیصلہ کرانا چاہتا ہے ، یا کفیل بننے کے بعد والے مال کا فیصلہ کرانا چاہتا ہے ، حلانکہ دعوی صحیح ہونے کے لئے یہ وضاحت ضروری ہے ، چونکہ مدعی نے یہ وضاحت نہیں کی ہے اس لئے دعوی صحیح نہیں ہوا اس لئے گواہی بھی قبول نہیں کی جائے گی ۔  
لغت : مال مقضی بہ : وہ مال جس کا فیصلہ کیا جاچکا ہے ۔ مال یقضی بہ : وہ مال جسکا آیندہ فیصلہ کیا جائے گا ۔ ارید بہ المستانف: جس سے مستقبل کا ارادہ کیا ہو ۔ذاب : جو ثابت ہوچکا ہو۔ 

Flag Counter