Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

62 - 515
یعتمد قیام الدین٤  وذا کان بہ کفیل أو لہ مال فخلفہ أو الفضاء لی الأداء باق. (٣٦٥)قال ومن کفل عن رجل بألف علیہ بأمرہ فقضاہ الألف قبل أن یعطیہ صاحب المال فلیس لہ أن یرجع فیہا ١  لأنہ تعلق بہ حق القابض علی احتمال قضائہ الدین فلا یجوز المطالبة ما بق ہذا الاحتمال 

ادا تو آخر مال ہی کو کرے گا ، چونکہ مال کی طرف ہی قرض کی ادائیگی لوٹے گی اس لئے مال کو بھی٫ مال واجب ، کہہ دیتے ہیں ۔
ترجمہ  : ٣  اور قرض ادا کرنے کے لئے قرض کا قائم ہونا ضروری نہیں ہے ، یہ تو بغیر قرض کے بھی کر سکتا ہے۔ 
تشریح  :  یہ امام ابو حنیفہ  کی جانب سے صاحبین کو جواب ہے ، انہوں نے کہا تھا کہ تبرع کرے تو جائز ہے اس لئے کفیل بننا بھی جائز ہوگا، اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہاحسان کرنے کے لئے قرض کا ہونا ضروری نہیں ہے ، مثلا زید کہتا ہے کہ عمر پر خالد کا ایک ہزار قرض ہے، اور میں اس کو ادا کرتا ہوں ، عمر نے قرض کا انکار کیا پھر بھی زید ایک ہزار خالد کو دے سکتا ، اس لئے کہ احسان کے لئے قرض ہونا ضروری نہیں ہے۔
ترجمہ : ٤  اور اگر میت کا پہلے سے کفیل ہو ، یا اس کا مال موجود ہو تو کفیل خلیفہ موجود ہے ، یا ادائیگی تک پہچانے کیلئے مال باقی ہے 
تشریح  : یہ بھی صاحبین کو جواب ہے ، انہوں نے کہا تھا کہ کفیل ہو ، یا مال ہو تو کفیل بننا درست ہے اور قرض ساقط نہیں ہوتا ۔ اس کا جواب دیا جارہا ہے کہ پہلے سے کفیل ہو تو میت کا خلیفہ موجود ہے ، یا مال موجود ہو تو قرض کی ادائیگی تک پہنچنے کا راستہ موجود ہے اس لئے قرض ادا کیا جاسکتا ہے ، اس لئے قرض کو باقی شمار کیا گیا ، اور مال نہ ہوتو خلیفہ بھی نہیں ہے اس لئے مجبورا قرض ساقط ہوگیا اس لئے اب کفیل نہیں بن سکتا ۔   
ترجمہ  : (٣٦٥) کوئی آدمی کسی آدمی کا اس کے حکم سے ایک ہزار کا کفیل بنا ، غریب نے کفیل کے ادا کرنے سے پہلے اس کو ایک ہزار دے دیا تو اس غریب کے لئے جائز نہیں ہے کہ اس ہزار کو واپس لے ۔ 
ترجمہ : ١  اس لئے کہ اس ہزار کے ساتھ کفیل کا حق متعلق ہوگیا ہے اس احتمال کی وجہ سے کہ وہ قرض ادا کرے گا اس لئے جب تک یہ احتمال باقی رہے گا اس سے مطالبہ نہیں کرسکتا ، جیسے کوئی جلدی زکوة دے دے اور زکوة لینے والے کو حوالہ بھی کردے ]تو اس سے زکوة کا مال واپس نہیں لے سکتا ۔ 
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ کوئی رقم کا مالک بن جائے تو اس سے واپس نہیں لے سکتا ، اور امانت کے طور پر ہو تو واپس لے سکتا ہے ۔ 
تشریح  : مثلا زید پر قرض تھا اس کے حکم سے عمر کفیل بنا ، عمر نے خالد قرض دینے والے کو ابھی رقم نہیں دی ہے اس سے پہلے زید مقروض نے عمر کو ایک ہزار دے دیا ، اب اس ایک ہزار کوواپس لینا چاہے تو نہیں لے سکتا ، ہاں مہربانی کرکے دے دے تو 

Flag Counter