Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

61 - 515
حق أحکام الآخرة ولو تبرع بہ نسان یصح وکذا یبقی ذا کان بہ کفیل أو مال.٢  ولہ أنہ کفل بدین ساقط لأن الدین ہو الفعل حقیقة ولہذا یوصف بالوجوب. لکنہ ف الحکم مال لأنہ یؤول لیہ ف المآل وقد عجز بنفسہ وبخلفہ ففات عاقبة الاستیفاء فیسقط ضرورة ٣ والتبرع لا 

معاف کیا ہے اس لئے کفیل بننا درست ہوگا۔]٢[ …چنانچہ آخرت میں میت کو حساب دینا ہوگا ۔]٣[ …کوئی کفیل بنے بغیر احسان کے طور پر ادا کردے تو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک بھی ادا ہوجاتا ہے اس لئے کفالت کے طور پر ادا کرے تب بھی ادا ہوجائے گا ۔]٤[… اگر زندگی میں کوئی کفیل بنا ہو تو اس کا ادا کرنا صحیح ہوتا ہے اسی طرح بعد میں کفیل بنے تو بھی کفیل بننا درست ہوگا۔]٥[… اگر میت مال چھوڑے تو کفیل بننا درست ہوتا ہے ، اس لئے بغیر مال کے بھی درست ہوگا۔   
وجہ : اس حدیث میں صحابی میت کے قرض کا کفیل بنے ہیں اس لئے بھی درست ہوگا ۔عن سلمة بن اکوع    قال کنا جلوسا عند النبی  ۖ اذا اتی بجنازة ...... قال ھل ترک  شیئا قالوا لا قال فھل علیہ دین ؟ قالوا ثلاثة دنانیر قال صلوا علی صاحبکم فقال ابو قتادة صل علیہ یا رسول اللہ و علی دینہ فصلی علیہ ۔(بخاری شریف ، باب اذا احال دین المیت علی رجل جاز،،کتاب  الحوالات ،ص٣٦٥، نمبر٢٢٨٩ترمذی شریف، باب ماجاء فی الصلوة علی المدیون، ص ٢٠٥، نمبر ١٠٦٩)  اس حدیث میں حضرت ابو قتادہ کفیل بنے ہیں ۔ 
ترجمہ  : ٢  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ ساقط شدہ قرض کا کفیل بنا ہے اس لئے کہ قرض اصل میں ادا کرنا ہے اسی لئے دین کو وجوب کے ساتھ متصف کیا جاتا ہے لیکن آخیر میں وہ مال پر جاتا ہے ، کیونکہ ادائیگی مال ہی کی طرف لوٹتی ہے ، اور میت اب ادا کرنے سے عاجز ہوگیا ، اور مال خلیفہ بھی نہیں رہا اس لئے مجبورا وصول کرنا ختم ہوگیا اس لئے دنیا میں قرض ساقط ہوگیا ۔ 
تشریح  : یہاں دو باتیں یاد رکھیں ]١[… ایک تو کہ کفالہ اس کو کہتے ہیں کہ مکفول عنہ سے بعد میں مال وصول کرسکے ، اور یہاں میت کا مال بھی نہیں ہے تو وصول کیسے کرے گا ، اسلئے کفالہ نہیں بن سکے گا ، جو کچھ دے گا اور تبرع اور احسان ہوگا۔
 ]٢[ …دوسری بات یہ ہے کہ میت کے پاس مال بھی نہیں ہے اس لئے وصول بھی نہیں ہوپائے گا ، اور وارث سے بھی وصول نہیں سکتے کیونکہ وہ اس کا ذمہ دار نہیں ہے اس لئے مجبورا دنیوی اعتبار سے قرض ساقط ہوگیا ہے ، اس لئے کفیل بننا بھی درست نہیں ہے ۔
 یہاںصاحب ہدایہ نے لفظی بحث کی ہے آپ اس کو سمجھیں ۔وہ فرماتے ہیں کہ یہاں ساقط شدہ قرض کا کفیل بنا ہے ، کیونکہ دین کہتے ہیں ادا کرنے کو اسی لئے٫ دین واجب ،  کہتے ہیں اور قرض کو واجب کے ساتھ متصف کرتے ہیں ، اور میت اب ادا کر نہیں سکتا اس لئے وہ ساقط ہوگیا ، باقی رہا مال کو واجب کے ساتھ متصف کرتے ہیں ، اور کہتے ہیں ٫مال واجب ، تو یہ اس لئے کہ 

Flag Counter