Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

60 - 515
کالأمر بالنکاح٥  ولو قال المریض ذلک لأجنب اختلف المشایخ فیہ.(٣٦٤) قال وذا مات الرجل وعلیہ دیون ولم یترک شیئا فتکفل عنہ رجل للغرماء لم تصح عند أب حنیفة رحمہ اللہ وقالا تصح ١ لأنہ کفل بدین ثابت لأنہ وجب لحق الطالب ولم یوجد المسقط ولہذا یبقی فی 

جواب دے رہے ہیں ۔]١[ …ایک یہ کہ بیع میں کبھی بھاؤ کرنا مقصود ہوتا ہے اور خریدنے کی نیت نہیں ہوتی ہے اس لئے وہاںقبول کرے گا تب بیع ہوگی ، اور یہاں موت کا وقت ہے اس لئے کفیل بنانا ہی ہے اس لئے صرف مریض کے کہنے سے کفالت ہوجائے گی ۔ ]٢[ …دوسرا جواب یہ ہے کہ کوئی آدمی کسی عورت سے کہے کہ تم  اپنی ذات سے میرا نکاح کرا دو ، اس کی وجہ سے وہ وکیل بن گئی ، اب صرف عورت تزوجتُ، کہہ دے تو نکاح ہوجاتا ہے ، اور قبول کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی ، اسی طرح یہاں صرف مریض نے ٫تکفل عنی ، کہا تو وارث کفیل بن جائے گا ۔  
ترجمہ  : ٥  اور اگر مریض نے اجنبی سے کہا ٫تکفل عنی، تو کفیل بنے گا یا نہیں اس بارے میں مشائخ کا اختلاف ہے ۔ 
تشریح  : بعض حضرات نے کہا کہ اس صورت میں قبول کئے بغیر کفیل نہیں بنے گا، اور بعض حضرات نے کہا کہ موت کا وقت ہے اس لئے قبول کئے بھی کفیل بن جائے گا۔
ترجمہ  : ( ٣٦٤)  اگر آدمی مر گیا اور اس پر قرض ہو اور کچھ چھوڑا نہ ہو اور اس کی جانب سے قرض دینے والوں کے لئے کوئی کفیل بن گیاتو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک صحیح نہیں ہے ، اور صاحبین  نے فرمایا کہ صحیح ہے ۔
تشریح ؛ ایک آدمی مرا اور اس نے کفیل بھی نہیں چھوڑا اور مال بھی نہیں چھوڑا ،اور اس پر قرض ہے ، اب ایک آدمی اس کا کفیل بن جائے تو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک اس کا کفیل بننا  درست نہیں ہے ، اور صاحبین  کے نزدیک درست ہے ۔  دلیل آگے آرہی ہے ۔
اصول : امام ابو حنیفہ  کا اصول یہ ہے کہ یہ قرض ہی میت سے ساقط ہوگیا ہے اس لئے کفیل بننا درست نہیں ہے ، البتہ ادا کردے تو کفالت کے طور پر ادا نہیں ہوگا ، تبرع اور احسان کے طور پر ادا ہوگا ۔ 
اصول  : صاحبین کا اصول یہ ہے کہ میت پر دین ابھی موجود ہے اس لئے کفیل بننا درست ہے ۔     
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ ثابت قرض کا کفیل بنا ہے اس لئے کہ قرض دینے والے کے حق کے لئے واجب ہوا ، اور ساقط کرنے والی کوئی بات نہیں پائی گئی ، یہی وجہ ہے کہ آخرت کے احکام میں قرض باقی رہے گا ، چنانچہ کوئی احسان کے طور پر قرض ادا کردے تو ادا ہوجاتا ہے ، ایسے ہی کوئی پہلے سے کفیل ہو ، یا میت کا مال ہو تو کفیل بننا صحیح ہوتا ہے ۔ 
تشریح  : یہ صاحبین  کی پانچ دلیلیں ہیں۔ ]١[ …میت پر قرض ثابت تھا اور اس کو نہ ادا کیا ہے اور نہ قرض والے نے 

Flag Counter