Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

55 - 515
سوم الشراء والمغصوب٣  لا بما کان مضمونا بغیرہ کالمبیع والمرہون ٤ ولا بما کان أمانة کالودیعة والمستعار والمستأجر ومال المضاربة والشرکة.٥  ولو کفل بتسلیم المبیع قبل القبض أو بتسلیم الرہن بعد القبض لی الراہن أو بتسلیم المستأجَر لی المستأجر جاز لأنہ 

تشریح  : پہلے گزر چکا ہے کہ مبیع ثمن کے بدلے میں مشتری کے ہاتھ میں ہوتا ہے ، اور مبیع ہی لازم ہوتی ہے دوسری چیز نہیں ، اور مبیع ہلاک ہوجائے تو بیع ختم ہوجاتی ہے اس لئے اس کفیل نہیں بن سکتا ، اسی طرح رہن کی چیز قرض دینے والے کے ہاتھ میں قرض کے بدلے میں ہوتی ہے ،اور اسی کو مقروض کی طرف واپس کرنا پڑتا ہے ، اور وہ ہلاک ہوجائے تو اس کی قیمت کی مقدار قرض مقروض سے ختم ہوجاتا ہے اس لئے اس کا کفیل نہیں بن سکتا ۔ 
ترجمہ  : ٤  جو امانت ہو اس کا بھی کفیل نہیں بن سکتا ، جیسے امانت رکھی ہوئی چیز ، عاریت پر لی ہوئی چیز ، اجرت پر لی ہوئی چیز ، مضاربت کا مال ، شرکت کا مال ۔
لغت :  امانت : کسی نے کسی کے پاس رقم امانت رکھی ۔مستعار : مثلا کھانا پکانے کے لئے پڑوسی سے برتن  مانگ کر لے گئے یہ عاریت کی چیز ہوئی۔مال مضاربت : ایک آدمی کا مال ہو اور دوسرا آدمی کی محنت ہو اور تجارت کرے تو اس مال کو مضاربت کا مال کہتے ہیں ۔ شرکت : دو آدمی کا مال ہو اور دونوں مل کر تجارت کرے تو یہ شرکت کا مال ہے ، یہ سب مال  بغیر زیادتی کے ہلاک ہوجائے تو ضمان نہیں ہے ، اس لئے اس کا کفیل بھی نہیں بن سکتا۔
ترجمہ  : ٥   اگر قبضہ کرنے سے پہلے مبیع سپرد کرنے کا کفیل بنا ، یا قبضے کے بعد مقروض کو شیء مرہون سپرد کرنے کا کفیل بنا ، یا  اجرت والے کو اجرت کی چیز سپرد کرنے کا کفیل بنے تو جائز ہے ، اس لئے کہ فعل واجب کو لازم کیا ہے ۔ 
تشریح  : ]١[ …کوئی آدمی کفیل بنے کہ بائع کو مبیع سپرد کرنے پر زور دوں گا  تو یہ کفالت جائز ہے ، اس لئے کہ یہاں مبیع کو اپنی جانب سے نہیں دینا صرف اس کے دینے پر زور دینا ہے ۔]٢[ رہن کی چیز قرض دینے والے کے پاس تھی ، کوئی آدمی کفیل بنے کہ میں رہن کی چیز مقروض کو واپس کرواؤں گا تو جائز ہے ۔]٢[… اجرت پر لینے والے کے پاس اجرت کی چیز تھی ، کوئی آدمی کفیل بنے کہ میں اس کو چیز والے کے پاس واپس دلوانے کا کفیل ہوں تو جائز ہے ۔
وجہ : یہاں چیز کے بدلے میں دوسری چیز نہیںدینی ہے ، بلکہ بائع، اور مرتہن ]قرض دینے والے [ اور اجرت پر لینے والے پر واپس کرنے کا مطالبہ ہے ، اور اسی مطالبہ کا کفیل بنا تو جائز ہوگا ۔ 
لغت : التزم  فعلا واجبا ، جو فعل اصیل پر واجب تھا اسی کا کفیل بنا ہے اور مطالبہ میں شریک ہونے کا نام کفالت ہے اس لئے یہ کفالت جائز ہوگی ۔    

Flag Counter