Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

506 - 515
ولحاقہ بدار الحرب مرتدا۱؎  لأن التوکیل تصرف غیر لازم فیکون لدوامہ حکم ابتدائہ فلا بد من قیام الأمر وقد بطل بہذہ العوارض ۲؎ وشرط أن یکون الجنون مطبقا لأن قلیلہ بمنزلۃ الإغماء وحد المطبق شہر عند أبي یوسف اعتبارا بما یسقط بہ الصوم۔ وعنہ أکثر من یوم ولیلۃ لأنہ تسقط بہ الصلوات الخمس فصار کالمیت۔ وقال محمد حول کامل لأنہ یسقط بہ جمیع العبادات فقدر بہ احتیاطا۔ ۳؎ قالوا الحکم المذکور في اللحاق قول أبي حنیفۃ لأن تصرفات 

اصول:  قدرتی حادثہ سے وکیل کو خبر نہ بھی ملے پھر بھی اس کی وکالت ختم ہو جاتی ہے۔
لغت : مطبق  :  عقل کو ڈھانک لینے والا جنون، مکمل پاگل۔
ترجمہ: ١  اس لئے کہ وکیل بنانے کا تصرف ہمیشہ لازم نہیں ہے ، اس لئے ابتداء میں وکیل بنانے کے جو شرائط ہیں وہ ہمیشہ رہنی چاہئے اس لئے حکم قائم رہنا ضروری ہے اور تینوں عوارض سے وکیل بنانے کی شرطیں ختم ہوگئیں  اس لئے وکالت باقی نہیں رہے گی ۔ 
تشریح  : عبارت کا حاصل یہ ہے کہ جو شرطیں شروع میں وکیل بنانے کی ہیں وہ  ہمیشہ رہنی چاہئے ، تب ہی وکالت رہے گی ، اور وہ شرط ختم ہوگئی تو وکالت ختم ہوجائے گی ، کیونکہ   وکالت کا تصرف ہمیشہ کے لئے لازم نہیں ہے ۔اب مرنے سے ، مجنون ہونے سے ، اور مرتد ہوکر دار الحر ب بھاگ جانے سے وکیل بنانے کی شرط ختم ہوگئی اس لئے وکالت ختم ہوجائے گی ۔ 
لغت :  لدوامہ حکم ابتدائہ : وکیل بنانے کی جو شرطیں شروع میں تھیں وکیل باقی رکھنے کیلئے وہ شرطیں ہر وقت قائم رہنا ضروری ہیں۔ 
ترجمہ  : ٢  اور شرط یہ ہے کہ جنون مطبق]یعنی دائمی[ ہو اس لئے کہ تھوڑا سا جنون بیہوشی کے درجے میں ہے ، پھر مطبق جنون کی حد امام ابو یوسف  کے نزدیک ایک مہینہ ہے اس پر قیاس کرتے ہوئے کہ اس سے روزہ ساقط ہوتا ہے ۔ اور انہیں سے دوسری روایت یہ ہے کہ ایک دن ایک رات جنون رہے اس لئے کہ اس سے پانچوں نمازیں ساقط ہوجاتی ہیں ، اس لئے وہ میت کی طرح ہوگیا ۔ اور امام محمد  نے فرمایا کہ پورا ایک سال جنون رہے اس لئے کہ اس سے تمام عبادتیں ساقط ہوجاتیں ہیں اس لئے احتیاط کے لئے لوگوں نے اسی کو مانا ہے ۔ 
تشریح  : واضح ہے ۔ 
ترجمہ:٣  مشائخ نے کہا کہ دار الحرب میں چلے جانے کا جو حکم ہے وہ امام ابو حنیفہ  کا قول ہے اس لئے کہ انکے نزدیک مرتد کے زمانے میں اس کا تصرف موقوف رہتا ہے ، اسی طرح اس کی وکالت بھی موقوف رہے گی ،پس اگر مسلمان ہوگیا تو 

Flag Counter