Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

505 - 515
 أو العدالۃ في المخبر فلا نعیدہ (۶۸۰)قال وتبطل الوکالۃ بموت الموکل وجنونہ جنونا مطبقا 

ترجمہ  : ٤  اور خبر دینے کے لئے عدد کی شرط یا عدالت کی شرط ہو اس کا ذکر پہلے باب ادب القاضی میں کر چکا ہوں اس لئے دوبارہ ذکر نہیں کروں گا ۔ 
تشریح  : وکیل کو معزول ہونے کی خبر دینے کے لئے دو باتوں میں سے ایک ضروری ہے ۔ یا تو مستور الحال ہو تو دو آدمی اس کی خبر دے ،  یا پھر ایک عادل آدمی خبر دے تب وکیل معزول ہوگا ۔ اس کا ذکر کتاب ادب القاضی میںگزر چکا ہے ۔ 
ترجمہ  : (٦٨٠)وکالت باطل ہو جاتی ہے موکل کے مرنے سے ،اس کے بالکل مجنون ہو جانے سے یا مرتد ہو کر دار الحرب چلے جانے سے۔ 
نوٹ : معزول ہونے کے تین قسم کے حالا ت ہیںاور تینوں کے حکم الگ الگ ہیں۔]١[ پہلا یہ کہ موکل وکیل کو معزول کرے تو وکیل کو خبر ملے بغیر معزول نہیں ہوگا۔]٢[دوسرا یہ کہ قدرتی حالات سے وکیل معزول ہو جائے مثلا موکل کا انتقال ہو گیا یا معین عورت سے شادی کرنے کا وکیل بنایا تھا اور وہ مر گئی تو ان قدرتی حادثات کی شکل میں وکیل خود بخود معزول ہو جائے گا۔چاہے وکیل کو معزول ہونے کی اطلاع ہو یا نہ ہو۔]٣[اور تیسری شکل یہ ہے کہ جس چیز کا وکیل بنایا موکل نے خود وہ کام کر لیا تو چاہے وکیل کو علم نہ ہو پھر بھی وہ معزول ہو جائے گا۔ کیونکہ جب وہ کام ہی نہیں رہا تو وکیل کیسے رہے گا ؟ مثلا موکل نے غلام بیچنے کا وکیل بنایا پھر اس نے خود ہی بیچ دیا یا آزاد کر دیا تو چاہے وکیل کو اس کا علم نہ ہو وکالت باطل ہو جائے گی۔آگے کے مسئلے میں اس کی تفصیل موجود ہے۔ 
تشریح :  موکل ایسی حالت میں چلا گیا کہ وکیل بنانے کے قابل ہی نہیں رہا اس سے بھی وکالت باطل ہو جائے گی۔اور اس صورت میں وکیل کو معزول ہونے کی خبر ہونا ضروری نہیں ہے۔ وہ بغیر اطلاع کے بھی معزول ہو جائے گا ۔]١[مثلا وہ مر گیا ]٢[یا مکمل طور پر پاگل ہو گیا ۔مکمل طور پر پاگل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ مہینہ بھر پاگل رہا ]٣[یا مرتد ہو گیا اور دارالحرب میں بھاگ گیا اور قاضی نے اس کے چلے جانے کا فیصلہ بھی کر دیا تو بغیر خبر ملے بھی وکیل کی وکالت باطل ہو جائے گی۔  
 وجہ : (١) وکیل بنانا ہمیشہ کے لئے نہیں ہوتا جب چاہے اس کو معزول کر سکتا ہے ، اور وکیل جب چاہے اپنی وکالت چھوڑ سکتا ہے ۔ اس لئے یہ ضروری ہے کہ موکل ہمیشہ وکیل بنانے کی اہلیت رکھتا ہو ، کسی وقت بھی اس کی اہلیت ختم ہوگئی تو وکالت ختم ہوجائے گی ۔]١[… اس لئے موکل مر گیا تو اب وکیل بنانے کی اہلیت باقی نہیں رہی اس لئے وکالت خود بخود ختم ہوجائے گی ۔ ]٢[… یا موکل مجنون ہوگیا تو اب اس میں وکیل بنانے کی اہلیت باقی نہیں رہی اس لئے وکالت ختم ہوجائے گی ۔ ]٣[… یا مرتد ہوکر دار الحرب بھاگ گیا تو اس میں وکیل بنانے کی اہلیت ختم ہوگئی اس لئے وکالت ختم ہوجائے گی ۔    

Flag Counter