Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

502 - 515
عشرۃ دراہم لینفقہا علی أہلہ فأنفق علیہم عشرۃ من عندہ فالعشرۃ بالعشرۃ۱؎  لأن الوکیل بالإنفاق وکیل بالشراء والحکم فیہ ما ذکرناہ وقد قررناہ فہذا کذلک۔۲؎  وقیل ہذا استحسان وفي القیاس لیس لہ ذلک ویصیر متبرعا۔۳؎  وقیل القیاس والاستحسان في قضاء الدین لأنہ لیس بشراء فأما الإنفاق یتضمن الشراء فلا یدخلانہ واللہ أعلم.  

 ترجمہ : ١  اس لئے کہ خرچ کرنے کا وکیل خریدنے کا بھی وکی ہے ، اور خریدنے کے بارے میں کیا حکم ہے میں نے اس کو ذکر کیا ، اور اس کو ثابت بھی کیا ہے ] کہ وکیل نے اپنے پاس سے رقم دی تو یہ موکل سے واپس لے گا [ تو یہ خرچ کا معاملہ بھی ایسے ہی ہے ۔ 
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ے کہ خریدنے کا وکیل ہو اور اس کو موکل نے رقم دی ہو ، اور وکیل نے اپنی جیب کی رقم سے خرید لیاتو موکل کی رقم اس کے بدلے میں لے لے گا ، یہی حال ہے کہ اگر اولاد پر خرچ کرنے کے لئے دیا اور ا پنے درہم سے خرید لیا تو موکل کا درہم اس کے بدلے میں لے لے گا ، اور یہ اپنی جانب سے تبرع اور احسان نہیں ہوگا ۔ 
 تشریح :  مثلا زید نے عمر کو اپنی اولاد پر خرچ کرنے کے لئے دس درہم دئے ، عمر نے اپنی جیب سے دس درہم اولاد پر خرچ کئے تو زید کا دس درہم اس کے بدلے میں لے لے گا ۔ 	
وجہ : خرچ کرنے کا وکیل کا مطلب یہ ہے کہ خریدنے کا بھی وکیل ہے ، اور خریدنے کے وکیل کے بارے میں گزرا کہ اپنی رقم کے بدلے میں موکل کی رقم کاٹ لے گا ۔ 
 ترجمہ : ٢  بعض حضرات نے کہا کہ یہ استحسان کے طور پر ہے] موکل کی رقم لے لے [ اور قیاس کا تقاضہ یہ ہے کہ وکیل کو موکل کی رقم بدلے میں لینے کا حق نہیں ملے گا  اور یہ خرچ کرنا احسان کے طور پر ہوگا ۔ 
تشریح : بعض حضرات نے فرمایا کہ چونکہ موکل نے  اپنی ہی دی ہوئی رقم خرچ کرنے کے لئے کہا ہے اور اس نے اپنی رقم خرچ کردی اس لئے یہ تبرع اور احسان ہوگا اور اس کے بدلے میں موکل کی رقم نہیں لے پائے گا ۔ یہ قیاس کا تقاضہ ہے ، اور متن میں جو ذکر کیا وہ استحسان کے طور پر ہے ۔ 
 ترجمہ  : ٣  بعض حضرات نے فرمایا کہ قرض کے ادا کرنے میں قیاس  اور استحسان کامعاملہ ہے اس لئے کہ وہاں خریدنے کی بات نہیں ہے اور خرچ کرنے کے وکیل بنانے میں خریدنا ضروری ہے اس لئے قیاس اور استحسان دونوں داخل نہیں ہوگا ] بلکہ قیاس کا تقاضہ بھی ہوگا کہ موکل کی رقم بدلے میں رکھ لے [ و اللہ اعلم بالصواب 
تشریح: یہ تیسری رائے ہے ۔ قرض ادا کرنے کا وکیل بنایا اور دس درہم دے دیا ، وکیل نے اپنی جیب سے دس درہم دیکر 

Flag Counter