Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

500 - 515
 التدارک ممکن ہنالک باسترداد ما قبضہ الوکیل إذا ظہر الخطأ عند نکولہ وہاہنا غیر ممکن لأن القضاء بالفسخ ماض علی الصحۃ وإن ظہر الخطأ عند أبي حنیفۃ رحمہ اللہ کما ہو مذہبہ ولا یستحلف المشتري عندہ بعد ذلک لأنہ لا یفید ۲؎ وأما عندہما قالوا یجب أن یتحد 

کو مشتری ]موکل [کی قسم سے پہلے واپس کردیں تو بیع مکمل ٹوٹ جائے گی ، اور بعد میں مشتری نے قسم نہیں کھائی تو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک دوبارہ بیع  واپس نہیں ہوگی ، اس لئے مشتری کی قسم سے پہلے عیب کے ماتحت باندی واپس کرنے کا حکم نہیں کیا جائے گا ۔ اور قرض کی صورت میں مقروض کو رقم دینے کا حکم دیا ، بعد میں قرض دینے والے نے قسم  نہیںکھا ئی تو یہ قرض دوبارہ مقروض کو  دلوایا جا سکتا ہے ، اس میں کسی چیز کو توڑنے کی ضرورت نہیں ہے ۔
 ترجمہ: ١  اس لئے کہ قرض کے مسئلے میں جو کچھ قبضہ کیا ہے اس کو واپس دلوا کر تدارک ممکن ہے جبکہ قرض دینے والے کے قسم سے انکار سے غلطی ظاہر ہو ، اور دوسری صورت ] باندی[ کی صورت میں تدارک ممکن نہیں ہے اس لئے کہ بیع کے ٹوٹنے کا فیصلہ امام ابو حنیفہ  کے نزدیک نافذ ہوجائے گا ،چاہے غلطی ظاہر ہو جیسا کہ ان کا مذہب ہے ، اور اس کے بعد مشتری سے قسم بھی نہیں لی جائے گی اس لئے کہ اس سے کوئی فائدہ نہیں ہے ۔
تشریح : اوپر عرض کرچکا ہوں کہ قرض کی صورت میں اگر قرض دینے والے کی قسم سے پہلے وکیل کو رقم دلوا دی گئی، اور بعد میں موکل نے قسم نہیں کھائی تو اس کا تدارک ممکن ہے ، کہ وکیل نے جتنا لیا ہے اس کو واپس مقروض کو دلوا دیا جائے، کیونکہ یہاں کوئی بیع وغیرہ نہیں ہے ۔ اور دوسری یعنی باندی کی صورت میں بیع ہوئی ہے اب  باندی کو واپس کرکے بیع توڑ دی جائے ، اور بعد میں مشتری نے قسم نہیں کھائی کہ میں اس باندی کے عیب سے راضی نہیں تھا، تو اب دوبارہ بیع کو بحال کرکے باندی مشتری کو واپس کرنا نا ممکن ہے ، کیونکہ امام ابو حنیفہ  کا مسلک یہ ہے کہ ایک مرتبہ ٹوٹ جائے تو دوبارہ  اس کو جوڑا نہیں جاتا ، اس لئے مشتری سے پہلے ہی قسم لی جائے گی اگر وہ قسم کھا کر کہہ دے کہ میں عیب سے راضی نہیں ہوں تب باندی کو بائع کی طرف واپس کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا ۔ دوسری بات یہ کہنا چاہتے ہیں کہ بیع توڑنے کے بعد اب چونکہ دوبارہ جوڑی نہیں جا سکتی اس لئے مشتری سے قسم بھی نہیں لی جائے گی ، کیونکہ اب قسم لینے سے کوئی فائدہ نہیں ہے ۔ کیونکہ قسم کھانے اور نہ کھانے کی صورت میں باندی  مشتری کی طرف واپس تو کرنا ہی نہیں ہے ۔ 
 ترجمہ  : ٢  اور صاحبین  کے نزدیک تو لوگوں نے فرمایا کہ دونوںصورتوں ]باندی کی صورت ،اور قرض کی صورت[میںایک ہی جواب ہو کہ قسم کھانے تک واپس کرنے کو موخر نہ کیا جائے،اسلئے کہ صاحبین  کے نزدیک فیصلے کو باطل کرکے تدارک ممکن ہے 
تشریح : صاحبین  کا قاعدہ یہ ہے قضا سے بیع توڑ دی ہو ، اور بعد میں پتہ چلا کی قضا صحیح نہیں ہے تو قضا]فیصلے [ کو توڑ کر بیع 

Flag Counter