Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

50 - 515
البرائ.٤  وقیل ف جمیع ما ذکرنا ذا کان الطالب حاضرا یرجع ف البیان لیہ لأنہ ہو المجمل.(٣٥٥)قال ولا یجوز تعلیق البراء ة من الکفالة بالشرط١  لما فیہ من معنی التملیک کما ف سائر البراء ات.٢  ویروی أنہ یصح لأن علیہ المطالبة دون الدین ف الصحیح فکان 

ہوگئے تو اس کا مطلب یہی نکلا کہ مجھے رقم دیکر بری ہوئے اس لئے کفیل مقروض سے اپنی رقم واپس لے سکتا ہے۔
ترجمہ  : ٤  حضرات نے فرمایا کہ جسکو ہم نے ذکر کیا ان تمام صورتوں میں اگر قرض دینے والا موجود ہو تو اس سے پوچھ لیا جائے گا ، کیونکہ یہ جملے مجمل ہیں ۔ 
تشریح  : واضح ہے 
 ترجمہ  :(٣٥٥)کفالت سے برأت کو شرط کے ساتھ معلق کرنا جائز نہیں ہے۔
 ترجمہ  : ١  اس لئے کہ بری کرنے میں مالک بنانے کا معنی ہے ،] پس جس طرح مالک بنانے کے برأت کو شرط پر معلق کرنا جائز نہیں اس کو بھی شرط پر معلق کرنا جائز نہیں ہے [  
لغت : تملیک اور اسقاط محض کیا ہے؟]١[اسقاط محض :مثلا زید بیوی کے بضعہ کا مالک ہے طلاق دیکر اس حق کو ساقط کردے اس کو اسقاط ، کہتے ہیں ، اس عورت طلاق کو رد بھی کرنا چاہے تو نہیں کرسکتی ، طلاق واقع ہوجائے گی ، چنانچہ جس چیز میں اسقاط ہے اس کو کسی شرط پر معلق کرنا چاہے تو کر سکتا ہے ، طلاق کو کسی شرط پر معلق کرنا چاہے تو معلق کرسکتا ہے ۔]٢[ تملیک: زید کا عمر پر قرض ہے زید اس کو معاف کرنا چاہتا ہے ، اس کو تملیک کہتے ہیں، یعنی زید نے عمر کو قرض کا مالک بنایا ، اس میں عمر مالک بننے سے انکار کر سکتا ہے ، وہ یہ کہہ سکتا ہے کہ میںقرض کو معاف نہیں کرا تا ، اور آپ کے احسان کو نہیں لیتا ، تملیک کو کسی شرط پر معلق کرنا جائز نہیں ہے ۔ 
تشریح : مکفول لہ کفیل کو کسی شرط پر معلق کر کے بری کرنا چاہے تو یہ جائز نہیں ہے۔ مثلا یوں کہے کہ کل آئے گا تو آپ کفالت سے بری ہیں یہ صحیح نہیں ہے ۔
 وجہ : کفالت سے بری کرنا گویا کہ مالک بنانا ہے اور مالک بنانے کو شرط پر معلق کرنا صحیح نہیں ہے ۔اس لئے کفالت سے بری کرنے کو شرط پر معلق کرنا صحیح نہیں ہے ۔
ترجمہ  : ٢   ایک روایت یہ ہے کہ کفیل پر صرف مطالبہ ہے اصل قرض نہیں ہے ، صحیح روایت یہی ہے اس لئے بری کرنا صرف ساقط کرنا ہوا جیسے کہ طلاق میں ساقط کرنا ہوا ، اس لئے شرط پر معلق کرنا جائز ہے ۔ اسی وجہ سے کفیل برأت کو رد کرنا چاہے تو رد نہیں کرسکتا ، بخلاف اصیل کو بری کرنے کے ، اس لئے کہ وہ مالک بنانا ہے ۔ 

Flag Counter