Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

498 - 515
 لہ غیرہ وصدقہ المودع أمر بالدفع إلیہ لأنہ لا یبقی مالہ بعد موتہ فقد اتفقا علی أنہ مال الوارث ۳؎ ولو ادعی أنہ اشتری الودیعۃ من صاحبہا فصدقہ المودع لم یؤمر بالدفع إلیہ لأنہ ما دام حیا 

گا۔کیونکہ عمر نے نہیں کہا ہے کہ زید میرا وکیل ہے۔وہ اب تک غائب ہے اس لئے امانت کی چیز وکیل کے حوالے کرنے نہیں کہا جائے گا۔  
بخلاف قرض کے مسئلے میں تو قرض کی رقم خود خالد کی رقم تھی اسلئے دینے کو کہا گیا،یہاں امانت کی رقم عمر کی ہے خالد کی نہیں ہے  
لغت:  مودع  :  امانت پر رکھنے والا آدمی،ودع سے مشتق ہے۔
 ترجمہ  :٢  کسی نے دعوی کیا کہ اس کاباپ مر گیا ہے اور ودیعت کا مالاس کے لئے میراث کے طور پر چھوڑا ہے اور میرے علاوہ کوئی وارث نہیں ہے اور امانت رکھنے والے نے اس کی تصدیق کی ہے تو یہ مال وارث کو دینے کے لئے کہا جائے گا ، اس لئے کہ میت کے مرنے کے بعد اس کا مال باقی نہیں رہا ، اور دونوں نے اتفاق کیا ہے کہ یہ وارث کا مال ہے۔
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ وارث کا مال ثابت ہوجائے تو اس کو دینے کا حکم کیا جائے گا۔  
تشریح : ایک آدمی مر چکا ہے ، اب اس کے بیٹے نے دعوی کیا کہ یہ  جو امانت کا مال ہے یہ میرے مورث کا ہے ۔ اور امانت رکھنے والے نے بھی اس کی تصدیق کی کہ مورث مر چکا ہے ، تم اس کا وارث ہو اور دوسرا اس کا وارث نہیں ہے تو امانت رکھنے والے سے کہا جائے گا کہ یہ مال وارث کو دے دو ۔ 
 وجہ : یہاں مال اگر چہ امانت کا ہے ، لیکم میت کے مرنے کے بعد ی مال وارث کا ہوگیا ہے اس لئے اس کو دینا پڑے گا ۔
 ترجمہ : ٣  اور اگر دعوی کیا کہ امانت کی چیز اس کے مالک سے خرید لیا ہیاور امانت رکھنے والے نے اس کی تصدیق بھی کردی تب مال دینے کا حکم نہیں دیا جائے گا ، اس لئے کہ جب تک اصل زندہ ہے تو دوسرے کی ملکیت کا اقرار  کر رہا ہے کیونکہ زندہ آدمی  ملکیت کا اہل ہے اس لئے بیع کے دعوی میں ان دونوں کی بات کی تصدیق نہیں کی جائے گی ۔ 
تشریح : مثلا عمر کا ایک بیل زید کے پاس امانت تھا  ، خالد آیا اور دعوی کیا کہ اس بیل کو عمر نے میرے ہاتھ بیچ دیا ہے ، اور زید نے اس کی تصدیق کی بھی کہ ہاں اس بیل کو تمہارے ہاتھ بیچ دیا ہے پھر بھی اس بیل کو خالد کو نہیں دیا جائے گا ۔ 
 وجہ : کیونکہ عمر زندہ ہے تو یہ بیل اس کی ملکیت ہے اس لئے ان دونوں کی تصدیق سے بیع ثابت نہیں کی جائے گی ۔اور نہ اس کو بیل دیا جائے گا ۔      
 ترجمہ  : (٦٧٥)  پس اگر اپنے مال کے قبضے کا وکیل بنایا تو قرض لینے والے نے دعوی کیا کہ مال والے نے مال وصول کرلیا ہے ، پھر بھی مال وکیل کو دے دیا جائے گا ۔ 

Flag Counter