Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

495 - 515
لا یظلم غیرہ۔ (۶۷۳)قال إلا  أن یکون ضمنہ عند الدفع ۱؎ لأن المأخوذ ثانیا مضمون علیہ في زعمہما۲؎  وہذہ کفالۃ أضیفت إلی حالۃ القبض فتصح بمنزلۃ الکفالۃ بما ذاب لہ علی فلان 

رقم دیتے وقت وکیل کو ضامن بنایا ہو کہ یہ رقم قرض دینے والے کو نہ  پہنچی تو تم سے رقم واپس لوں گا ]٢[ …مقروض رقم دیتے وقت اس کی وکالت کی تصدیق نہ کی ہو ، لیکن دے دیا ۔ ]٣[… مقروض نے وکیل کی تکذیب کی پھر بھی دے دیا ۔ تو ان صورتوں میں وکیل سے رقم واپس لے گا ۔
اصول : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ مقروض نے وکیل نہیں مانا تو اپنی رقم واپس لینے کے لئے دی ہے اس لئے موکل کو نہ ملنے پر واپس لے گا ۔ 
تشریح: ]١[ …یہ پہلی صورت ہے ۔ مقروض نے قرض دینے والے کے وکیل کو کہا کہ اگر قرض دینے والے نے آپ کو وکیل نہ بنایا ہو تو اس رقم کی ذمہ داری آپ پر ہے ، اس صورت میں قرض دینے والے نے کہا کہ میں نے وکیل نہیں بنایا ہے تو وکیل کو یہ رقم واپس دینا ہوگا ۔ اس لئے کہ وکیل کو ذمہ دار بنایا ہے ۔ 
 ترجمہ :  ١  اس لئے کہ مقروض سے قرض دینے والے نے جو دوبارہ رقم لی ہے وہ دونوں ] مقروض، اور وکیل [ کے گمان میںاس پر ضمان ہے۔
تشریح : قرض واپس کرنے کی یہ دلیل عقلی ہے ۔مقروض نے جو قرض دینے والے کو دوبارہ رقم دی ، یہ مقروض کے گمان میں بھی قرض دینے والے پر ضمان ہے ، کیونکہ ایک مرتبہ پہلے یہی رقم وکیل کو دے چکا ہے ۔ اور وکیل کے گمان میں بھی یہ قرض دینے والے پر ضمان ہے ، کیونکہ خود وکیل یہی رقم پہلے لے چکا ہے ، اس لئے قرض دینے والے نے وکیل کو ضامن بنایا تو اب وکیل کو واپس دینا ہوگا ۔ 
 ترجمہ  : ٢  اور یہ کفالہ ہے جو قبضے کی حالت کی طرف منسوب کیا گیا ہے اس لئے وکیل کا کفیل بننا صحیح ہے اور٫ ما ذاب لہ علی فلان، کے کفالہ کے درجے میں ہے ۔ 
تشریح :  یہ پیچیدہ عبارت ہے ۔مقروض نے وکیل کو رقم دیتے وقت کفیل بنایا تھا کہ اگر یہ رقم قرض دینے والے تمہارے موکل کو نہیں پہنچی تو تم کو واپس دینا ہوگا اس لئے یہہ کفالہ صحیح ہے اور موکل کو رقم نہ پہنچنے کی صورت میں وکیل پر رقم واپس کرنا ضروری ہوگا ، اس کی ایک مثال دیتے ہیں کہ ، یوں کفیل بنے کہ فلاں پر آئندہ جو قرض آئے گا تو میں اس کا کفیل ہوں اور ذمہ دار ہوں ، تو اس طرح کفیل بننا درست ہے ، اسی طرح یہاں اس طرح کفیل بنانا د رست ہوا کہ تمہارے موکل کو رقم نہ پہنچی تو تم اس کے واپس کرنے کا ذمہ دار ہو ۔ 

Flag Counter