Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

39 - 515
علیہ فیصح الضمان بہ(٣٤١) ون لم تقم البینة فالقول قول الکفیل مع یمینہ ف مقدار ما یعترف بہ١  لأنہ منکر للزیادة (٣٤٢)فن اعترف المکفول عنہ بأکثر من ذلک لم یصدق علی کفیلہ١  لأنہ قرار علی الغیر ولا ولایة لہ علیہ(٣٤٣ )ویصدق ف حق نفسہ ١ لولایتہ علیہا.(٣٤٤)قال وتجوز الکفالة بأمر المکفول عنہ وبغیر أمرہ١  لطلاق ما روینا ٢ ولأنہ التزام 

تشریح  : مکفول لہ یعنی قرض دینے والے پر بینہ قائم کرنا واجب تھا لیکن وہ بینہ قائم نہ کر سکا تو پھر کفیل جتنا کہتا ہے اس کی بات مانی جائے گی اس کی قسم کے ساتھ۔  
وجہ:  (١)اس صورت میں مکفول لہ مدعی ہے اس لئے اس پر بینہ تھا اور وہ نہ ہو سکا تو کفیل مدعی علیہ اور منکر ہے اس لئے اس کی بات قسم کے ساتھ مانی جائے گی (٢) حدیث میں ہے۔عن عمروبن شعیب عن ابیہ عن جدہ ان النبی ۖ قال فی خطبتہ البینة علی المدعی والیمین علی المدعی علیہ ۔ (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی ان البینة علی المدعی والیمین علی المدعی علیہ، ص ٣٢٤، نمبر ١٣٤١  بخاری شریف، باب الیمین علی المدعی علیہ فی الاموال والحدود، ص ٤٣٥ ،نمبر ٢٦٦٨) اس حدیث کی بنیاد پر کفیل مدعی علیہ ہے اس لئے اس پر قسم واجب ہے ۔اور اس کی بات قسم کے ساتھ مان لی جائے گی
ترجمہ : (٣٤٢)  اگر مکفول عنہ اس سے زیادہ کا اعتراف کرے تو کفیل پر اس کی تصدیق نہیں کی جائے گی۔ 
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ غیر پر اقرار کرنا ہے اور اس پر اقرار کرنے کا حق نہیں ہے ۔
اصول:  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ مدعی علیہ کے خلاف بینہ کے بجائے کوئی قسم کھاکر اعتراف کرے تو اس کا اعتبار نہیں ہے 
تشریح : قرض دینے والے مکفول لہ کے پاس بینہ نہیں تھا اب کفیل نے قسم کھا کر ایک ہزار روپے کا اقرار کیا لیکن قرض لینے والے مکفول عنہ نے اقرار کیا کہ بارہ سو روپے تھے تو مکفول عنہ کی بات کفیل کے اوپر قابل قبول نہیں ہے۔ہاں ! خود اپنے اوپر یہ اعتراف ٹھیک ہے اور دو سور روپیہ خود مقروض یعنی مکفول عنہ اپنی طرف سے ادا کریں۔  
وجہ : (١)مکفول عنہ خود گویا کہ اس معاملہ سے اجنبی ہو گیا ہے۔اسلئے اس کا اعتراف دوسروں کے خلاف قابل قبول نہیں ہے چاہے قسم کھاکر اعتراف کیوں نہ کرتا ہو (٢) یوں بھی کفیل مدعی علیہ تھا اس لئے قسم کے ساتھ اس کی بات مانی جائے گی نہ کہ مکفول عنہ کی  
ترجمہ : (٣٤٣) مقروض کا اپنی ذات کے حق میں اقرار کی تصدیق کی جائے گی ، 
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ اس کو اپنی ذات پر ولایت ہے ۔ 
تشریح  : کفیل پر زیادہ لازم نہیں ہوگا ، لیکن خود مقروض نے زیادہ کا اقرار کیا ہے تو خود مقروض پر زیادہ لازم ہوجائے گا ، 

Flag Counter