Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

381 - 515
 رجعوا عن شہادتہم إنما شہدوا علی غیرہم بالرجوع۔(۵۹۲) قال وإن رجع المزکون عن التزکیۃ ضمنوا وہذا عند أبي حنیفۃ رحمہ اللہ۔ وقالا لا یضمنون۱؎  لأنہم أثنوا علی الشہود خیرا 

ہیں کہ اصل گواہ جھوٹ بولے ہیں یا گواہی نوٹ کرانے میں غلطی کی ہے تو ان کی اپنی باتوں میں تضاد ہو گیا۔ قضا سے پہلے اس کو صحیح سمجھا اور قضا کے بعد غلط بتا رہے ہیں اس لئے ان کی باتوں کی طرف قاضی توجہ نہیں دیںگے(٢) فیصلے کے بعد فیصلہ ٹوٹے گا نہیں اس لئے اس کی باتوں کی طرف توجہ دے کر فائدہ کیا ہے ؟ (٣) فرع گواہ رجوع نہیں کر رہے ہیں بلکہ اصل پر الزام ڈال رہے ہیں جس پر کوئی گواہ نہیں ہے اس لئے بھی اس کی طرف توجہ نہیں دی جائے گی۔
لغت:  لم یلتفت  :  توجہ نہیں دی جائے گی۔
ترجمہ : (٥٩٢)تزکیہ کرنے والے تزکیہ سے رجوع کرجائیں تو ضامن ہوںگے۔امام ابو حنیفہ  کے نزدیک ہے ، اور صاحبین   فرماتے ہیں کہ ضامن نہیں ہوںگے ۔ 
ترجمہ : ١  اس لئے کہ انہوں نے گواہ کے لئے خیر کی بات کی ہے ، جیسے احصان کی گواہی دینے والے پر ضمان لازم نہیں ہوتا ، اس پر بھی نہیں ہوگا ۔ 
اصول  :  امام ابو حنیفہ  کا اصول یہ ہے کہ تزکیہ کرنا گواہ کو کارآمد کرنا ہے  اس لئے علة العلت کے درجے میں ہے اس لئے رجوع کے بعد ضامن ہوگا ۔ اور صاحبین  کا اصول یہ ہے کہ  تزکیہ کرنے والا صرف گواہ کی تعریف کرتا ہے ، علت کے درجے میں ہے اس لئے رجوع کے بعد وہ ضامن نہیں ہوگا۔  
تشریح : چار گواہوں نے زنا کی گواہی دی۔پھر قاضی نے گواہوں کی عدالت کی تحقیق کے لئے آدمی بھیجے۔انہوں نے کہا گواہ عادل ہیں۔ ان کے عادل کہنے کی وجہ سے قاضی نے رجم کا فیصلہ کیا۔ کیونکہ گواہوں کے عادل ہوئے بغیر رجم کا فیصلہ نہیں کر سکتے۔تو گویا کہ تزکیہ کرنے والوں نے گواہ کو کار آمد بنایا ، اس لئے وہ علة العلة کے درجے میں ہے  اس لئے اس کے رجوع کرنے کے بعد اس پر ضمان لازم ہوگا  
وجہ : گواہی قبول ہی کی جائے گی تزکیہ کرنے والے کے کہنے پر، تو گویا کہ تزکیہ کرنے والے سزا دینے میں شریک ہوئے۔ اور پھر وہ رجوع کر گئے تو ان پر ضمان لازم ہوگا۔
صاحبین فرماتے ہیں کہ تزکیہ کرنے والے نے صرف گواہوں کی تعریف کی ہے ، اس لئے اس کی حیثیت احصان کی گواہی دینے والے کی طرح ہے۔ اس لئے جس طرح احصان کی گواہی دینے والوں پر ضمان نہیں ہے اسی طرح تزکیہ کرنے والوں پر بھی ضمان نہیں ہے (٢) وہ فرماتے ہیں کہ رجم کا مدار گواہوں پر ہے تزکیہ کرنے والوں پر نہیں ہے۔ وہ تو صرف ایک صفت بیان 

Flag Counter