Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

378 - 515
(۵۹۰)ولو رجع شہود الأصل وقالوا لم نشہد شہود الفرع علی شہادتنا فلا ضمان علیہم۱؎  لأنہم أنکروا السبب وہو الإشہاد ۲؎ ولا یبطل القضاء لأنہ خبر محتمل فصار کرجوع الشاہد 

ترجمہ :  ١   اس لئے کہ قضا کی مجلس میں انہیں فرع سے گواہی صادر ہوئی ہے ، اس لئے نقصان انہیں کی طرف منسوب ہوگا ]اور ان پر ضمان لازم ہوگا [
تشریح :  اصل گواہوں نے فرع کو گواہ بنایا تھا اور انہوں نے ہی مجلس قضا میں گواہی دی تھی جس کی بنا پر فیصلہ ہوا تھا۔ اب وہ رجوع کر گئے تو وہ ضامن ہوںگے۔یہ طے ہے کہ فرع حدود اور قصاص میں گواہی دے سکتا ، اس لئے یہ حدود اور قصاص کے علاوہ کی گواہی ہے ، جس میں مال لازم ہوتا ہے ، اس لئے فرع پر مال لازم ہوجائے گا۔
وجہ:  مجلس قضا میں فرع نے گواہی دی ہے اور بنیاد فرع کی گواہی ہے اور وہی رجوع کر رہے ہیں اس لئے وہی ضامن ہوںگے، اصل ضامن نہیں ہوںگے۔
ترجمہ :(٥٩٠) اور اگر اصل گواہ رجوع کر گئے اور یوں کہا کہ میں نے اپنی گواہی پر فرع کو گواہ نہیں بنایا ہے تو اصل پر ضمان لازم نہیں ہوگا۔
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ اس نے ضمان کے سبب کا انکار کردیا ، یعنی گواہ بنانے کا انکار کردیا۔
تشریح : اصل گواہ اس طرح اپنی گواہی سے رجوع کرتا ہے کہ میں نے فرع گواہ کو اپنی گواہی پر گواہ بنایا ہی نہیں ہے تو اصل گواہ نقصان کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔ہاں یوں کہتا کہ میں نے گواہ تو بنایا تھا لیکن میں غلطی کی تھی تو اب ضمان لازم ہوگا ۔ 
وجہ : وہ خود مجلس قضا میں جاکر گواہی نہیں دی ہے۔ اس لئے بہت ممکن ہے کہ فرع گواہ جھوٹ بول رہے ہوں اور بغیر گواہ بنائے گواہی دے دی ہو۔اس لئے اصل گواہ پر ضمان لازم نہیں ہوگا۔ اور فرع پر بھی ضمان لازم نہیں ہوگا کیونکہ وہ گواہی سے رجوع نہیں کر رہے ہیں۔اور قضا بھی نہیں ٹوٹے گا کیونکہ قاضی کا فیصلہ ہونے کے بعد جلدی ٹوٹتا نہیں ہے۔
ترجمہ : ٢   اور فیصلہ بھی نہیں ٹوٹے گا اس لئے کہ اصل گواہ کی بات خبر محتمل ہے ، تو ایسا ہوگیا کہ خود اصلی گواہ رجوع کر جائے ، بخلاف اگر فیصلے سے پہلے اصل گواہانکار کر جائے تو ]اب فیصلہ ہی نہیں کرے گا [
تشریح   : فرماتے ہیں کہ اصل گواہ نے کہا کہ میں گواہ نہیں بنایا ہے تو اس سے قاضی کا فیصلہ نہیں ٹوٹے گا ، اس کی وجہ یہ ہے کہ اصل گواہ ہو سکتا ہے کہ جھوٹا ہو کہ پہلے گواہ بنایا تھا اور اب انکار کر رہا ہے ، اور ہو سکتا ہے کہ سچا ہو ، اس لئے اس کی بات خبر محتمل ہے اس لئے اس کی بات پر فیصلہ نہیں ٹوٹے گا ، اس کی مثال یہ دیتے ہیں کہ خود اصل گواہ مجلس قضا میں آکر گواہی دیتا اور پھر رجوع کر جاتا تو اس سے فیصلہ نہیں ٹوٹتا  اسی طرح یہاں بھی نہیں ٹوٹے گا ۔ ہاں اگر فیصلے سے پہلے اصلی گواہ کہہ دے کہ میں نے 

Flag Counter