Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

366 - 515
وإلزام الدین۔(۵۸۰) قال فإن رجع أحدہما ضمن النصف۱؎  والأصل أن المعتبر في ہذا بقاء من بقي لا رجوع من رجع وقد بقي من یبقی بشہادتہ نصف الحق۲؎  وإن شہد بالمال ثلاثۃ فرجع 

لغت : دین : سے مراد سونا اور چاندی ہے ۔ عین : سے مراد سونا اور چاندی کے علاوہ ہے، جو متعین کرنے سے متعین ہوجاتا ہے ، جیسے کپڑا  وغیرہ۔ 
ترجمہ : ٥  اور اس لئے کہ عین کے لئے اور دین کے لازم کرنے درمیان کوئی مماثلت نہیں ہے ۔ 
تشریح : یہ دلیل عقلی ہے ۔ مدعی کے مال کا فیصلہ ہوا ہے لیکن ابھی لیا نہیں ہے تو ابھی متعین نہیں ہے قرض اور دین کے درجے میں ہے ، اور گواہ پر مال لازم کریں تو یہ عین ہوجائے گا  ، گواہ کا جرم ابھی دین کا ہے اس لئے اس پر عین لازم نہیں کرسکتے ، اس لئے ابھی اس پر تاوان لازم نہیں کیا جائے گا ۔ مدعی کے مال پر قبضہ کرنے کے بعد گواہ پر تاوان لازم کیا جائے گا ۔ 
ترجمہ  : (٥٨٠) اگر دونوں گواہوں میں سے ایک نے رجوع کیا تو آدھے کا ضامن ہوگا۔
ترجمہ  :١   یہاں اصول یہ ہے کہ کتنا گواہ باقی رہا اس کا اعتبار ہے ، کتنے نے رجوع کیا اس کا اعتبار نہیں ہے ۔ اور ایک گواہ کے رجوع کرنے سے آدھی گواہی باقی رہ گئی ہے ، اس لئے آدھے کا ضامن ہوگا ۔
اصول : گواہ کے رجوع میں باقی رہنے والے کا اعتبار ہے ۔ 
تشریح  :  فیصلے کے لئے دو مرد گواہ چاہئے ، یہ گواہ کا نصاب ہے ۔ یا ایک مرد اور دو عورتیں چاہئے ۔۔گواہ کے رجوع کرنے میں قاعدہ یہ ہے کہ رجوع کرنے کے بعد کتنا گواہ باقی رہا اس کا اعتبار ہے ، مثلا تین مردوں نے گواہی دی ، بعد میں ایک نے رجوع کرلیا تو ابھی بھی دو گواہ باقی ہے جو گواہی کے لئے کافی ہے اس لئے فیصلہ بر قرار رہے گا،اس لئے رجوع کرنے والے پر ضمان لازم نہیں ہوگا ، لیکن اب دوسرے نے بھی رجوع کیا تو ابھی ایک گواہ باقی ہے تو گویا کہ آدھی گواہی باقی ہے ، اس لئے دونوں رجوع کرنے والوں پر آدھا تاوان لازم ہوگا ۔ 
اب متن میں دو گواہوں میں سے ایک نے رجوع کیا ہے اسلئے اسپر آدھا ضمان لازم ہوگا ، کیونکہ آدھی گواہی باقی ہے اور آدھی گواہی ختم ہوئی ہے ۔     
وجہ : (١) دو گواہوں کی گواہی سے نقصان ہوا ہے اس لئے اس پر آدھے کا ضمان ہوگا (٢)قول تابعی میں ہے۔عن ابراھیم قال اذا شھد شاھدان علی قطع ید فقضی القاضی بذلک ثم رجعا عن الشھادة فعلیھما الدیة وان رجع احدھما فعلیہ نصف الدیة وبہ ناخذ  (ذکرہ محمد فی الاصل کما فی المبسوط،اعلاء السنن ، باب الرجوع عن الشھادة ، ج عاشر ، ص ٢٩٧، نمبر ٥٠٤٣) اس قول تابعی سے معلوم ہوا کہ ایک گواہ نے رجوع کیا تو آدھے نقصان کا ذمہ دار ہوگا۔

Flag Counter