Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

365 - 515
 تعدیا۔۲؎  وقال الشافعي رحمہ اللہ لا یضمنان لأنہ لا عبرۃ للتسبیب عند وجود المباشرۃ۔۳؎  قلنا تعذر إیجاب الضمان علی المباشر وہو القاضي لأنہ کالملجإ إلی القضاء وفي إیجابہ صرف الناس عن تقلدہ وتعذر استیفائہ من المدعي لأن الحکم ماض فاعتبر التسبیب۴؎  وإنما یضمنان إذا قبض المدعي المال دینا کان أو عینا لأن الإتلاف بہ یتحقق ولأنہ لا مماثلۃ بین أخذ العین 

لغت  : تسبیب علی وجہ التعدی : ظلم و زیادتی کا سبب بنا ، حافر البیر : کنواں کھودنے والا ۔ حافر کا ترجمہ ہے کنواں کھودنا ۔ 
ترجمہ  : ٢  امام شافعی  نے فرمایا کہ دونوں گواہ ضامن نہیں ہوں گے اس لئے کہ اصل کام کرنے کے پائے جاتے وقت سبب کا اعتبار نہیں ہے ۔ 
تشریح  : امام شافعی  فرماتے ہیں کہ، مال دینے کا فیصلہ قاضی نے کیا ہے  اس لئے ضائع کرنے سبب قاضی ہے ، گواہ تو صرف ایک سبب ہے اس لئے قاضی پر ضمان لازم ہوگا ، گواہ پر نہیں ۔ کیونکہ اصل کے ہوتے ہوئے سبب کا اعتبار نہیں ہے ۔
ترجمہ : ٣ ہم اس کا جواب دیتے ہیں کہ اصل فیصلہ کرنے والے پر ضمان لازم کرنا مشکل ہے ، کیونکہ وہ تو قاضی ہے ، اور گواہ آنے کے بعد وہ فیصلے پر مجبور ہے ، اور اس پر ضمان لازم کریں تو کوئی عہدہ قضا لے گا ہی نہیں ، اور مدعی سے وصول کرنا مشکل ہے اس لئے کہ اس کے لئے تو فیصلہ ہوچکا ہے اس لئے سبب کا ہی اعتبار کیا گیا۔ 
تشریح  : ہم یہ کہتے ہیں کہ اگر قاضی نے فیصلہ کیا ہے ، لیکن اس پر ضمان لازم کرنا مشکل ہے ، کیونکہ گواہ آجانے کے بعد شرعی اعتبار سے وہ فیصلہ کرنے پر مجبور ہے ۔ دوسری بات یہ ہے کہ قاضی پر ضمان لازم کریں تو ان پر اتنا ضمان ہوجائے گا کہ اس کا دینا مشکل ہے،  پھر کوئی بھی آدمی قاضی نہیں بنے گا جس سے امت کا نقصان ہے ، اس لئے قاضی پر ضمان لازم نہیں کرسکتے ۔ اور مدعی جسکو مال دیا گیا ہے اسپر ضمان لازم نہیں کرسکتے ، کیونکہ وہ تو فیصلے کے بعد لیا ہے ، اس لئے گواہ ہی رہ گیا جس نے فیصلہ کروایا ہے، اور اب وہ رجوع بھی کر رہا ہے اس لئے گواہ پر ہی ضمان لازم ہوگا ۔ 
لغت : ۔ مباشر : باشر سے مشتق ہے ،کام کرنے والا ۔ملجأ: لجأ سے مشتق ہے، مجبور ہونا ، پناہ لینا ۔
ترجمہ  : ٤  دونوں گواہ اس وقت ضامن ہوں گے جب مدعی مال پر قبضہ کرچکا ہو چاہے مال دین ]سونا چاندی [ہو، یا عین ]کپڑا وغیرہ [ ہو اس لئے کہ قبضہ کرنے کے بعد ہی ضائع ہونا متحقق ہوگا ۔ 
تشریح : قاضی نے فیصلہ کیا ، ابھی مدعی نے مال پر قبضہ نہیں کیا تھا کہ گواہ نے رجوع کر لیا تو مدعی کو وہ رقم نہیں دی جائے گی ، اور گواہ پر بھی کچھ لازم نہیں ہوگا ، کیونکہ مال ابھی مدعی کے پاس نہیں گیا ، اس لئے ضائع ہونا متحقق نہیں ہوا ، ہاں مدعی مال پر قبض کرلے گا تو گوایا کہ مال ضائع ہوا اور اب گواہ پر اس کا تاوان لازم ہوگا ۔  

Flag Counter