Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

364 - 515
 السبب صحیح۔(۵۷۹) وإذا شہد شاہدان بمال فحکم الحاکم بہ ثم رجعا ضمنا المال للمشہود علیہ۱؎  لأن التسبیب علی وجہ التعدي سبب الضمان کحافر البئر وقد سببا للإتلاف 

ضامن بنایا تھا تو قبول کیا جائے گا اس لئے کہ رجوع کا سبب صحیح ہے ۔ 
تشریح  : یہ پچھلے اصول پر تبصرہ ہے ، اگر مدعی علیہ نے دعوی کیا کہ قاضی کی مجلس کے علاوہ میں گواہوں نے رجوع کیا ہے ، تو یہ بینہ قبول نہیں کیا جائے گا ، اسی طرح وہ گواہوں سے قسم لینا چاہے کہ میں نے رجوع نہیں کیا ہے تو قسم نہیں لے سکے گا ، کیونکہ قاضی کے علاوہ میں رجوع کرنے کا اعتبار ہی نہیں ہے ۔ ہاں یوں گواہ قائم کیا کہ کسی دوسرے قاضی کے سامنے گواہوں نے رجوع کیا ہے ، اور انہوں نے اس پر ضمان بھی لازم کیا تھا لیکن ابھی تک ضمان ادا نہیں کیا ، تو یہ گواہی قبول کی جائے گی اور گواہوں سے تاوان وصول کیا جائے گا، کیونکہ قاضی کے سامنے رجوع کرنا صحیح ہے۔
ترجمہ : (٥٧٩)اگر دو گواہوں نے مال کی گواہی دی۔ پس حاکم نے اس کا فیصلہ کیا پھر دونوں رجوع کر گئے تو دونوں مشہود علیہ کے مال کے ضامن ہوںگے۔
ترجمہ: ١  اس لئے کہ گواہ تعدی کی وجہ کا سبب بنا ہے جو تاوان کا سبب ہے ، جیسے  کنواں کھودنے والا مرنے کا سبب بنتا ہے ، اور یہ دونوں گواہ تعدی کے طور مال کے ضائع ہونے کا سبب بنا ہے ] اس لئے ان پر مال کا ضمان لازم ہوگا[ 
تشریح  : پہلے گزر چکا ہے کہ قاضی کے فیصلے کے بعد گواہ رجوع کر جائے تو جو نقصان ہوا ہے گواہ اس کی تلافی کریںگے۔ اس مسئلے میں جس کے خلاف گواہی دی ہے اس کا نقصان کیا ہے اس لئے اس کے نقصان کا ضامن ہوگا۔اس کی مثال دیتے ہیں کہ ایک آدمی نے راستے پر کنواں کھودا ، اور اس میں گر کر ایک آدمی مر گیا تو چونکہ کنواں کھودنے والا  مرنے کا سبب بنا ہے اس لئے اس پر دیت لازم ہوگی ، اسی طرح یہاں گواہ مدعی علیہ کے مال ضائع ہونے کا سبب بنا ہے اس لئے اس پر مال لازم ہوگا ۔ 
وجہ:(١)قول تابعی میں ہے۔ عن ابن شبرمة فی رجلین شھدا علی رجل بحق فاخذا منہ ثم قالا انما شھدنا علیہ بزور یغرمانہ فی اموالھما (مصنف عبد الرزاق، باب الشاہد یرجع عن شہادتہ او یشھد ثم یجحد ،ج ثامن ، ص ٢٧٥، نمبر١٥٦٠١ سنن للبیہقی، باب الرجوع عن الشھادة ،ج عاشر، ص ٤٢٤، نمبر ٢١١٩٤) اس اثر میں ہے کہ گواہوں نے مشہود علیہ کا جو نقصان کیا ہے وہ ادا کرنا ہوگا (٢) اس آیت میں بھی اس قاعدے کا ثبوت ہے کہ جس کا جتنا نقصان کیا ہے اس پر اتنا ہی ضمان لازم ہوگا۔ وکتبنا علیھم فیھا ان النفس بالنفس والعین بالعین والانف بالانف والاذن بالاذن والسن بالسن والجروح قصاص (آیت ٤٥ ،سورة المائدة٥) اس میں قاتل نے جتنا نقصان کیا ہے اس پر اتنا ہی جرمانہ لازم کیا زیادہ نہیں
 
Flag Counter