Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

361 - 515
 بالقضاء والقاضي لا یقضي بکلام متناقض ولا ضمان علیہما لأنہما ما أتلفا شیئا لا علی المدعي ولا علی المشہود علیہ (۵۷۶)فإن حکم بشہادتہم ثم رجعوا لم یفسخ الحکم  ۱؎  لأن آخر کلامہم یناقض أولہ فلا ینقض الحکم بالتناقض۲؎ ولأنہ في الدلالۃ علی الصدق مثل الأول وقد 

ان دونوں گواہوں پر ضمان بھی نہیں ہے اس لئے کہ انہوں نے کسی کا نقصان نہیں کیا ہے نہ مدعی کا اور نہ مدعی علیہ کا ۔ 
تشریحواہی کے بعد فیصلے سے پہلے دونوں گواہوں نے رجوع کرلیا ، اور اپنی گواہی واپس لے لی تو ان کی گواہی ساقط ہوجائے گی، اور اب قاضی کچھ فیصلہ نہیں کر پائے گا ، اور ان پر کچھ ضمان لازم نہیں ہوگا ، کیونکہ انہوں نے کسی کا نقصان نہیں کیا ہے 
وجہ :(١) اس حدیث میں ہے ۔ حدثنی عبد اللہ بن بریدة عن ابیہ قال کنا اصحاب رسول اللہ ۖ نتحدث ان الغامدیة وماعز بن مالک لو رجعا بعد اعترافھما او قال لو لم یرجعا بعد اعترافھما لم یطلبھما وانما رجمھا عند الرابعة۔(ابوداؤد شریف، باب رجم ماعز بن مالک،ص٦٢٤ ،نمبر ٤٤٣٤) اس حدیث میں ہے کہ حد کا اقرار کرنے والا فیصلے کے بعد بھی رجوع کر جائے تو ان کی گواہی پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکے گا۔ کیونکہ دونوں شہادتیں آپس میں متعارض ہوگیں۔ اور چونکہ گواہی سے ابھی کوئی نقصان نہیں ہوا ہے اس لئے اس پر کچھ ضمان بھی لازم نہیں آئے گا (٢) قول تابعی میں ہے۔ سألت الزھری عن رجل شھد عند الامام فاثبت الامام شھادتہ ثم دعی لھا فبدلھا اتجوز شھادتہ الاولی او الآخرة؟ قال لا شھادة لہ فی الاولی ولا فی الآخرة۔قال الشیخ وھذا فی الرجوع قبل امضاء الحکم بالاولی (سنن للبیہقی، باب الرجوع عن الشہادة ،ج عاشر ، ص ٤٢٥، نمبر ٢١١٩٥) اس قول تابعی میں ہے کہ فیصلے سے پہلے رجوع کر جائے تو پہلی یا دوسری کسی گواہی کا اعتبار نہیں ہے۔
ترجمہ  : (٥٧٦)پس اگر ان کی گواہی سے فیصلہ کردیا پھر وہ رجوع کئے تو فیصلہ فسخ نہیں ہوگا۔
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ بعد کا کلام پہلے کلام کے معارض ہے اس لئے فیصلہ کی چیز معارض سے نہیں ٹوٹے گا ۔
تشریح  : گواہوں نے شہادت دی جس کی وجہ سے قاضی نے فیصلہ کردیا بعد میں گواہ رجوع کر گئے تو اب فیصلہ نہیں توڑا جائے گا۔
وجہ:(١) اس کی وجہ یہ ہے کہ گواہ کی بات معارض ہوگئی اور معارض بات سے قاضی کا فیصلہ نہیں ٹوٹے گا اس لئے گواہ کے رجوع کرنے سے قاضی کا فیصلہ اب نہیں ٹوٹے گا۔(٢)فیصلہ ہونے کے بعد نہیں ٹوٹے گا اس کی دلیل یہ قول تابعی ہے  ہے۔عن الثوری فی رجل اشھد علی شھادتہ رجلا فقضی القاضی بشھادتہ ثم جاء الشاھد الذی شھد علی شھادتہ فقال لم اشھد بشیء قال یقول اذا قضی القاضی مضی الحکم  (مصنف عبد الرزاق ، باب 

Flag Counter