Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

359 - 515
 رحمہ اللہ أنہ یشہر عندہما أیضا۔ والتعزیر والحبس علی قدر ما یراہ القاضي عندہما وکیفیۃ التعزیر ذکرناہ في الحدود(۵۷۴) وفي الجامع الصغیر شاہدان أقرا أنہما شہدا بزور لم یضربا وقالا یعزران ۱؎ وفائدتہ أن شاہد الزور في حق ما ذکرنا من الحکم ہو المقر علی نفسہ بذلک فأما لا طریق إلی إثبات ذلک بالبینۃ لأنہ نفي للشہادۃ والبینات للإثبات واللہ أعلم۔ 

گواہو کو لوگوں کی طرف  بھیج کر بچنے کی تلقین کرتے ۔ آیت یہ ہے ۔فاجتنبوا الرجس من الاوثان واجتنبوا قول الزور ۔ (آیت ٣٠، سورة الحج ٢٢)  اس آیت میں ہے کہ جھوٹے گواہ سے بچو ۔ صاحب ہدایہ کا پیش کردہ حضرت شریح کا عمل یہ ہے ۔عن ابی حصین قال جلس الی القاسم فقال ای شیء کان یصنع شریح بشاہد الزور اذا اخذہ ؟ قال قلت کان یکتب اسمہ عندہ ، فان کان من العرب بعث بہ الی مسجد قومہ و ان کان من الموالی بعث بہ الی سوقہ یعلمھم ذالک منہ ۔( مصنف ابن ابی شیبة، ٤٦٥، شاھد الزور ما یصنع بہ؟،ج رابع، ص ٥٥١ ، نمبر ٢٣٠٤٠مصنف عبد الرزاق، باب عقوبة شاھد الزور ، ج ثامن ، ص٢٥٢، نمبر١٥٤٦٩) اس میں ہے حضرت شریح کی تشہیر کا طریقہ بیان کیا گیا ہے ۔ 
ترجمہ  : ٧  حضرت شمس الائمہ سرخسی  نے فرمایا کہ صاحبین  کے یہاں بھی تشہیر ہے ، اور کوڑے مارنا اور قید کرنا قاضی کے صواب دید پر ہے ، اور تعزیر کی کیفیت ہم نے کتاب الحدود میں ذکر کی ہے ۔ 
تشریح  : حضرت شمس الائمہ سرخسی نے فرمایا کہ صاحبین  کے یہاں بھی تشہیر ہے ۔ دوسری بات یہ فرمائی کہ یہ تعزیر ہے اس میں کوڑا متعین نہیں ہوتا اور نہ قید کا دن متعین ہوتا ہے ،وہ قاضی کے صواب دید پر ہوتا ہے،  وہ جتنا جس گواہ کے لئے مناسب سمجھے گا کوڑا مارے گا ۔ اور تعزیر کا کوڑا کس طرح مارا جائے گا اس کی تفصیل ہم نے کتاب الحدود میں ذکر کیا ہے ۔اتنی بات ضرور ہے کہ چالیس سے کم کوڑا مارا جائے گا ، کیونکہ چالیس کوڑا غلام اور باندی کی حد قذف کی حد ہے ۔ 
وجہ ؛ اس قول تابعی میں ہے ۔ عن الشعبی قال شاہد الزور یضرب ما دون اربعین : خمسة و ثلاثین ، ستة وثلاثین  سبعة و ثلاثین ۔( مصنف ابن ابی شیبة، ٤٦٥، شاھد الزور ما یصنع بہ؟،ج رابع، ص ٥٥١ ، نمبر ٢٣٠٤٠مصنف عبد الرزاق، باب عقوبة شاھد الزور ، ج ثامن ، ص٢٥٢، نمبر١٥٤٦٩)  اس میں ہے کہ چالیس سے کم کوڑے تعزیر میں مارے
ترجمہ  : (٥٧٤)جامع صغیر میں ہے کہ دو گواہوں نے اقرار کیا کہ وہ جھوٹے گواہ ہیں تو اس کو مارا نہ جائے ، صاحبین  فرماتے ہیں کہ تعزیر کی جائے ۔ 
ترجمہ  : ١  اس کا فائدہ یہ ہے کہ جس کا حکم ہم نے ذکر کیا وہ جوٹے گواہ وہ بنتا ہے جو اپنی ذات پر خود جھوٹ ہونے کا اقرار 

Flag Counter