Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

333 - 515
۲؎ وذکر في الأمالي قول أبي یوسف مع قول أبي حنیفۃ رحمہما اللہ۔ ۳؎ لہما أن ہذا اختلاف في العقد لأن المقصود من الجانبین السبب فأشبہ البیع۔۴؎  ولأبي حنیفۃ رحمہ اللہ أن المال في النکاح تابع والأصل فیہ الحل والازدواج والملک ولا اختلاف في ما ہو الأصل فیثبت ثم إذا وقع الاختلاف في التبع یقضي بالأقل لاتفاقہما علیہ ویستوي دعوی أقل المالین أو أکثرہما في 

وجہ : اس کی وجہ یہ ہے نکاح کے بارے میں دونوں مانتے ہیں نکاح ہوا ہے تو اصل عقد میں اختلاف نہیں ہے ،اور اس سے حلال ہونا ، بضع کا مالک ہونا ثابت ہوتا ہے۔ یہاں اختلاف مہر کے بارے میں ہے ، پس اگر عورت مدعیہ ہے تو گویا کہ قرض میں اختلاف ہوا اس لئے کم رقم ایک ہزار پر فیصلہ کیاجائے گا ۔ 
ترجمہ: ١  صاحبین  فرماتے ہیں کہ نکاح کے معاملے میں بھی گواہ باطل ہیں ۔
اصول : صاحبین کے نزدیک نکاح میں عقد کا اختلاف ہے ، اور امام ابو حنیفہ  کے نزدیک قرض کا اختلاف ہے۔  
تشریح :صاحبین  فرماتے ہیں کہ عورت نے دعوی نے یا شوہر نے دعوی کیا کہ ڈیڑھ ہزار میں نکاح ہوا ہے اور ایک گواہ نے ایک ہزار کی گواہی دی اور دوسرے نے ایک ہزار اور پانچ سو کی گواہی دی تو صاحبین  فرماتے ہیں کہ یہاں مہر کااختلاف نہیں ہے، بلکہ عقد نکاح کا اختلاف ہے اس لئے گواہ کے اختاف سے دو عقد ہوگئے اور ہر ایک کے ساتھ ایک ایک ہی گواہی ہے اس لئے دونوں گواہ باطل ہوں گے ۔ 
ترجمہ  : ٢  امالی کتاب میں ذکر کیا ہے امام ابو یوسف  کا قول امام ابو حنیفہ  کے ساتھ ہے ۔ 
تشریح :  یعنی صاحبین  کے نزدیک بھی قرض کا اختلاف ہے عقد نکاح کا اختلاف نہیں ہے ۔
ترجمہ  : ٣  صاحبین  کی دلیل یہ ہے کہ یہ اختلاف عقد میں ہے اس لئے کہ دونوں جانب سے مقصود نکاح کا سبب ہے ]یعنی نکاح کا عقد [ہے اس لئے یہ بیع کی طرح ہوگیا۔ 
تشریح : صاحبین  کی دلیل یہ ہے کہ یہاں بیوی اور شوہر کا مقصد نکاح کا سبب یعنی عقد نکاح ثابت کرنا ہے ، اس لئے یہ بیع کی طرح ہوگیا ، اور بیع میں گواہ کا اختلاف ہو تو دوعقد ثابت ہوتا ہے اور کوئی گواہی قبول نہیں ہوتی اسی طرح نکاح میںبھی کوئی گواہی قبول نہیں ہوگی ۔            
ترجمہ  : ٤  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ نکاح میں مال تابع ہوتا ہے اور نکاح حلال ہونا شوہر بننا اور ملک بضع ہونا ہے اور یہ جو اصل چیز ہے اس میں اختلاف نہیں ہے اس لئے اصل تو ثابت ہوگیا پھر تابع ]مہر[میں اختلاف ہوا اس لئے دونوں گواہوں کے اختلاف کی وجہ سے کم کا فیصلہ کیا جائے گا ، اور صحیح روایت یہ ہے کہ کم مال کا دعوی کرے یا زیادہ کا دونوں برابر ہیں ۔  

Flag Counter