Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

321 - 515
استوفیت خمسمائۃ أو أبرأتہ عنہا قبلت لتوفیقہ۔ (۵۴۸)قال وإذا شہدا بألف وقال أحدہما قضاہ منہا خمسمائۃ قبلت شہادتہما بالألف[  لاتفاقہما علیہ]ولم یسمع قولہ إنہ قضاہ[  لأنہ شہادۃ فرد] إلا أن یشہد معہ آخر۱؎  وعن أبي یوسف رحمہ اللہ أنہ یقضي بخمسمائۃ لأن شاہد 

مدعی علیہ کو بری کردیا ہے تو گواہی قبول کرلی جائے گی ، اس لئے کہ مدعی اور گواہ کی بات میں موافقت ہے ۔ 
تشریح  : مدعی نے دعوی تو ایک ہزار پانچ سو کا کیا تھا ، لیکن اس نے کہا کہ پانچ سو وصول کرلیا ہے، یا پانچ سو سے مدعی علیہ کو بری کردیا تو اس صورت میں پندرہ سو کی گواہی دینے والے کی گواہی دعوی کے موافق ہوگئی ، اس لئے اس کی گواہی کا اعتبار کیا جائے گا ، اور چونکہ ایک ہزار پر دو گواہی ہوئی اس لئے ایک ہزار کا فیصلہ کیا جائے گا ۔      
ترجمہ  : (٥٤٨)اگر دونوں گواہوں نے گواہی دی ہزار کی،اور ان دونوں میں سے ایک نے کہا کہ ادا کردیا ہے اس میں سے پانچ سو تو دونوں کی گواہی ہزار کی قبول کی جائے گی۔] اس لئے کہ دونوں گواہ اس پر متفق ہوگئے [ اور نہیں سنی جائے گی اس کی بات کہ اس میں سے پانچ سو ادا کردیا ہے۔] اسلئے کہ اس پر ایک ہی گواہی ہوئی [ مگر یہ کہ اس کے ساتھ دوسرے گواہی دیں
تشریح :دو گواہوں نے گواہی دی کہ فلاں کا فلاں پر ایک ہزار درہم ہے۔ بعد میں ان میں سے ایک نے یہ بھی گواہی دی ،لیکن فلاں نے ایک ہزار میں سے پانچ سو ادا کر دیا ہے تو ایک ہزار کا فیصلہ کیا جائے گا اور پانچ سو درہم کی ادائیگی پر کوئی فیصلہ نہیں ہوگا اور نہ پانچ سو درہم کم ہوگا۔ 
وجہ :(١) ایک ہزار پر دو گواہ ہیں۔اس لئے ایک ہزار کا فیصلہ ہوگا۔ اور اس میں سے پانچ سو اداکرنے پر صرف ایک گواہ ہے۔ اس لئے پانچ سو کی ادائیگی کا فیصلہ نہیں کیا جائے گا ۔ ہاں اس گواہ کے ساتھ دوسرا گواہ بھی ہو جائے تو چونکہ اب دو گواہ ہو گئے اسلئے پانچ سو کی ادائیگی کا فیصلہ کیا جائیگا (٢) واستشھدوا شھیدین من رجالکم (آیت ٢٨٢، سورة البقرة ٢) یعنی دو گواہ پورے نہیں ہوئے
ترجمہ  : ١  امام ابو یوسف  سے ایک روایت یہ بھی ہے کہ پانچ سو کا فیصلہ کیا جائے گا ، اس لئے کہ ادا کرنے والے گواہ کی گواہی کا حاصل یہ ہے کہ پانچ سو درہم ہی قرض ہے ، اور اس کا جواب وہ ہے جسکو ہم نے بیان کیا ۔ 
تشریح : حضرت امام ابو یوسف   فرماتے ہیں کہ پانچ سو کا فیصلہ کیا جائے گا ، اور دلیل یہ دی کہ جس گواہ نے یوں کہا کہ ایک ہزار قرض ہے ، لیکن پانچ سو ادا کردیا ہے تو گویا کہ یوں کہا کہ پانچ سو ہی قرض ہے ، اور دوسرے گواہ نے ایک ہزار کی گواہی دی ہے تو پانچ سو کو مضبوط کر دیا ، اس لئے پانچ سو پر دو گواہی ہوگئی اس لئے پانچ سو کا فیصلہ کیا جائے گا ۔
اس کا جواب صاحب ہدایہ نے یہ دیا تھا کہ پہلے اس نے ایک ہزار کی گواہی دی ہے ، اس لئے ایک ہزار پر دونوں متفق ہوگئے ، 

Flag Counter