Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

320 - 515
(۵۴۶)قال وإذا شہد أحدہما بالألف والآخر بألف وخمسمائۃ والمدعي یدعي ألفا وخمسمائۃ قبلت الشہادۃ علی الألف۱؎  لاتفاق الشاہدین علیہا لفظا ومعنی لأن الألف والخمسمائۃ جملتان عطف إحداہما علی الأخری والعطف یقرر الأول۲؎  ونظیرہ الطلقۃ والطلقۃ والنصف والمائۃ والمائۃ والخمسون۳؎  بخلاف العشرۃ والخمسۃ عشر لأنہ لیس بینہما حرف العطف فہو نظیر الألف والألفین(۵۴۷) وإن قال المدعي لم یکن لي علیہ إلا الألف فشہادۃ الذي شہد بالألف وخمسمائۃ باطلۃ۱؎  لأنہ کذبہ المدعي في المشہود بہ۲؎  وکذا إذا سکت إلا عن دعوی الألف لأن التکذیب ظاہر فلا بد من التوفیق ۳؎ ولو قال کان أصل حقي ألفا وخمسمائۃ ولکني  

جائے گا ۔ 
ترجمہ  : ٣  بخلاف ایک آدمی دس کی گواہی دے اور دوسرا آدمی پندرہ کی گواہی دے ] تو کچھ فیصلہ نہیں کیا جائے گا اس لئے کہ دس اور پانچ کے درمیان حرف عطف نہیں ہے ، اس لئے یہ ایک ہزار اور دو ہزار کی طرح ہوگیا ۔ 
تشریح :   عربی میں ٫خمسة عشر،پندرہ درہم کا دعوی ہو ، تو دس اور پانچ کے درمیان حرف عطف نہیں ہے اس لئے پانچ دس کو مضبوط نہیں کرے گا اس لئے اگر ایک آدمی نے دس کی گواہی دی اور دوسرے نے پندرہ کی گواہی دی تو دس کا فیصلہ نہیں کیا جائے گا ، جیسے ایک آدمی نے ایک ہزار کی گواہی دی اور دوسرے نے دو ہزار کی گواہی دی تو ایک ہزار کا فیصلہ نہیں کیا جائے گا ۔      
ترجمہ  : ( ٥٤٧)  اور اگر مدعی نے کہا کہ میرا مدعی علیہ پر ہزار ہی تھا تو جو پندرہ سو کی گواہی دی وہ باطل ہے ۔ 
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ جس بارے میں گواہی دی مدعی نے اس کو جھٹلا دیا ۔ 
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ مدعی کا دعوی ایک ہزار پانچ سو کا ہونا چاہئے تب ہی ایک ہزار پانچ سو کی گواہی قبول کی جائے گی ورنہ وہ بالکل مردود ہوگا ۔
تشریح : مدعی نے حصر کے ساتھ کہا کہ میرا مدعی علیہ پر صرف ایک ہزار ہی ہے ، تو یہاں دعوی ہی ایک ہزار کا ہے اسلئے جس نے پندرہ سو کی گواہی دی وہ جھوٹے پڑ گئے اسلئے اس گواہی کا بالکل اعتبار نہیں رہا تو اب صرف ایک گواہ باقی رہ گیا جس پر فیصلہ نہیں ہوسکتا  
ترجمہ  : ٢   ایسے ہی اگر مدعی نے ایک ہزار کا دعوی کیا اور باقی سے چپ رہا  ]تو فیصلہ نہیں کیا جائے گا[اس لئے کہ مدعی کی جانب سے جھٹلانا ظاہر ہے ، حالانکہ مدعی اور گواہ میں موافقت ضروری ہے ۔ 
تشریح  : مدعی نے ایک ہزار کا دعوی کیا اور باقی کچھ نہیں بولا ، تو جس نے پندرہ سو کی گواہی دی وہ بیکار گئی اس لئے ظاہر یہی ہے کہ مدعی اس کو جھٹلا رہا ہے اس لئے اب ایک ہی گواہی رہ گئی اس لئے اب ایک ہزار کا بھی فیصلہ نہیں کیا جاسکے گا ۔ کیونکہ مدعی کے دعوی اور گواہ میں موافقت ضروری ہے جو یہاں نہیں ہوئی ۔ 
ترجمہ  : ٣  اور اگر مدعی نے کہا کہ میرا اصل حق تو ایک ہزار پانچ سو تھا ، لیکن پانچ سو  میں نے وصول کرلیا ہے ، یا پانچ سو 

Flag Counter