Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

231 - 515
الضمان وقول القاضي مقبول في دفع الضمان عن نفسہ لا في إبطال سبب الضمان علی غیرہ۲؎  بخلاف الأول لأنہ ثبت فعلہ في قضائہ بالتصادق(۴۸۵) ولو کان المال في ید الآخذ قائما وقد أقر بما أقر بہ القاضي والمأخوذ منہ المال صدق القاضي في أنہ فعلہ في قضائہ أو ادعی أنہ فعلہ في غیر قضائہ یؤخذ منہ۱؎  لأنہ أقر أن الید کانت لہ فلا یصدق في دعوی تملکہ إلا بحجۃ وقول 

اصول : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ قاضی کا قول خود اس کی اپنی ذات سے ضمان دفع کرنے کے لئے تو ہے لیکن دوسروں سے ضمان دفع نہیں کر سکتا ہے ، چنانچہ اگر لینے والے نے اقرار کیا کہ میں نے لیا ہے تو اس پر اس کا ضمان لازم ہوجائے گا ۔ 
تشریح : ہاتھ کاٹنے والے نے  اقرار کیا کہ میں قاضی رہتے ہوئے فلاں کا ہاتھ کا ٹا ہے ، یا جس نے مال لیا اس نے اقرار کیا کہ قاضی رہتے ہوئے میں نے مال لیا ہے ، اور یہی بات قاضی نے بھی کہی تو قاضی سے ضمان نہیں لیا جائے گا ، لیکن ہاتھ کاٹنے والے سے ، یا مال لینے والے سے مال کا بدلہ لیا جائے گا ۔ 
وجہ : قاضی کی بات خود قاضی سے ضمان لینے کے سلسلے میں تو مانی جاتی ہے ، لیکن اس کی بات دوسروں سے ضمان نہ لیا جائے اس کے لئے نہیں مانی جاتی ۔ 
ترجمہ  : ٢  بخلاف پہلے مسئلے کے ] یعنی  خودقاضی سے ضمان لیا جائے یا نہیں [ اس لئے  کہ دونوں کی تصدیق سے ثابت ہوگئی ہے قاضی کا فیصلہ قضا کے دور میں ہوا ہے ] اور قضا کے دور میں فیصلہ ہو تو قاضی پر نہ ضمان ہے اور نہ اس پر قسم ہے [
تشریح : اوپر کے مسئلے میں قاضی کی بات اس لئے مانی گئی کہ ہاتھ کاٹنے والے اور مال لینے والے کی تصدیق سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ قاضی نے قضا کے دور میں فیصلہ کیا ہے اس لئے اس کی بات مانی گئی اور اس پر ضمان لازم نہیں ہوا  اور اس مسئلے میں مال لینے والے سے ضمان لیا جائے گا کیونکہ وہ قاضی نہیں ہے ۔ 
ترجمہ  : (٤٨٥)  اگر مال لینے والے کے ہاتھ میں موجود ہو ، اور جیسا  لینے والے نے اقرار کیا ویسا ہی قاضی نے بھی اقرار کیا، اور جس سے مال لیا گیا ہے اس نے تصدیق کی کہ قاضی نے یہ فیصلہ اپنے قضا کے دور میں کیا ہے ، یا اس نے یہ دعوی کیا کہ قضا کے دور کے علاوہ میں فیصلہ کیا ]دونوں صورتوں میں [ اس سے مال لے لیا جائے گا ۔ 
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ جس نے مال لیا ہے اس نے اقرار کیا ہے کہ  قبضہ مال والے کا تھا اس لئے خود مالک بننے کا دعوی بغیر گواہ کے نہیں مانا جائے گا ، باقی رہا معزول قاضی کی بات تو یہ اب حجت نہیں ہے ۔
اصول : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ معزول قاضی کی بات کسی کی ملکیت ثابت کرنے کے لئے گواہی کی طرح حجت نہیں ہے ، صرف اپنے آپ سے ضمان ساقط کرنے کے کام آتی ہے ۔  

Flag Counter