Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

228 - 515
لتہمۃ الخطإ والخیانۃ۔ (۴۸۰)قال وإذا عزل القاضي فقال لرجل أخذت منک ألفا ودفعتہا إلی فلان قضیت لہ بہا علیک فقال الرجل أخذتہا ظلما فالقول قول القاضي وکذا لو قال قضیت بقطع یدک في حق ہذا إذا کان الذي قطعت یدہ والذي أخذ منہ المال مقرین أنہ فعل ذلک وہو قاض ۱؎ ووجہہ أنہما لما توافقا أنہ فعل ذلک في قضائہ کان الظاہر شاہدا لہ۔ إذ القاضي لا 

کی وجہ سے خیانت کرنیکی تہمت ہے 
تشریح :  حضرت قاضی ابو منصور   کی رائے بہت معتدل ہے ، وہ فرماتے ہیں کہ قاضی اگر فاسق ہے تو خیانت کا احتمال قوی ہے ، اور اگر جاہل ہے تو فیصلہ کرنے میں غلطی کرنے کا احتمال قوی ہے ۔
]١[ …پس اگر عالم ہے اور عادل بھی ہے تو علم کی وجہ سے غلطی کا احتمال کم ہے ، اور عدل کی وجہ سے خیانت کا احتمال کم ہے ، اس لئے اس کے فیصلے پر دلیل دیکھے بغیر بھی عمل کیا جا سکتا ہے ۔
]٢[ …  اور اگر قاضی عادل ہے لیکن جاہل ہے تو علم نہ ہونے کی وجہ سے خطا کا احتمال زیاد ہ ہے ، اگر چہ عادل ہونے کی وجہ سے خیانت کا احتمال کم ہے اس لئے اس سے فیصلے کی تفصیل پوچھی جائے اگر قانون اور شریعت کے مطابق تفصیل بتا دی تو اس پر عمل کیا جائے گا ۔ اور قانون میں غلطی کی ہے تو پھر اس کے فیصلے پر عمل نہ کیا جائے ۔ 
]٣[… اور اگر جاہل بھی ہے اور فاسق بھی ہے تو خیانت کا بھی قوی احتمال ہے ، اور غلطی کا بھی احتمال ہے اس لئے اس  کے فیصلے پر عمل نہ کیا جائے ۔ 
]٤[… اور اگر عالم ] یعنی قانون کا جاننے والا ہے [ لیکن فاسق ہے تو خطا کا احتمال کم ہے ، لیکن خیانت کا احتمال زیادہ ہے اس لئے تہمت کی وجہ سے جب تک فیصلے کی تفصیل اور دلائل نہ دیکھ لئے جائیں انکے فیصلے پر عمل نہ کرے ۔  
ترجمہ  : ( ٤٨٠)  اگر قاضی معزول کر دیا گیا پھر اس نے کسی آدمی سے کہا کہ میں نے تم سے ہزار لیا تھا اور اس کو فلاں کو دیا تھا اور اس کے بارے میں تم پر فیصلہ کیا تھا ، پس وہ آدمی کہنے لگا کہ آپ نے اس کو ظلم کے طور پر لیا تھا ، ]اور گواہ نہیں ہے [ تو قاضی کی بات مانی جائے گی ۔اور ایسے ہی اگر کہا کہ اس حق میں تمہارے ہاتھ کے کاٹنے کا فیصلہ کیا تھا ، اور صورت حال یہ ہے کہ جس کا ہاتھ کاٹا گیا ہے ، یا جس کا مال لیا گیا تھا وہ اس بات کا اقرار کرتے ہیں یہ سب قاضی ہونے کی حالت میں کیا ہے ۔ 
ترجمہ  : ١  اور اس کی وجہ یہ ہے کہ جب دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ یہ اپنی قضا کی حالت میں کی ہے تو ظاہری حالت قاضی کے موافق ہے ، اس لئے کہ ظاہر طور پر قاضی ظلم کا فیصلہ نہیں کرتے  ہیں ۔
اصول : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ قاضی رہتے ہوئے یہی امید کی جا سکتی ہے کہ ظلم کا فیصلہ نہیں کیا ہوگا۔ 

Flag Counter