Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

224 - 515
والشفیع والبکر والمسلم الذي لم یہاجر إلینا۔(۴۷۶) قال وإذا باع القاضي أو أمینہ عبدا للغرماء وأخذ المال فضاع واستحق العبد لم یضمن۱؎  لأن أمین القاضي قائم مقام القاضي والقاضي قائم مقام الإمام وکل واحد منہم لا یلحقہ ضمان کي لا یتقاعد عن قبول ہذہ الأمانۃ فیضیع الحقوق۲؎  ویرجع المشتري علی الغرماء لأن البیع واقع لہم فیرجع علیہم عند تعذر  

اور نکاح ہوجائے گا ۔ صاحبین کے نزدیک فاسق کی خبر کافی ہے ، امام اعظم کے نزدیک  نکاح سے انکار کے لئے شطر الشہادة چاہئے ۔
]٤[… چوتھا مسئلہ یہ ہے کہ دار الکفر میں آدمی مسلمان ہوا ، اب اس کو خبر نہیں ہے کہ کون کون سی  چیزفرض ہے ، اس کے بارے معلومات ہوجائے تو اس کا کرنا فرض ہوجائے گا اور نہ کرنے پر گناہ ہوگا ہے ۔صاحبین کے نزدیک فاسق کی خبر کافی ہے ، امام اعظم کے نزدیک فرض ہونے کے لئے شطر الشہادة چاہئے ۔  
ترجمہ  : (٤٧٦)قاضی یا اس کے امین نے قرض دینے والوں کے لئے غلام بیچا ، اور ثمن پر قبضہ کر لیا پھر وہ مال ضائع ہوگیا ، اور غلام بھی کسی اور کا مستحق نکل گیا ،،تو قاضی ، یا اس کا امین ضامن نہیں ہوگا ۔
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ قاضی کا امین قاضی کے قائم مقام ہوتا ہے ، اور قاضی امام کے قائم مقام ہوتا ہے اور ان دونوں ]قاضی اور امام [کو ضمان لازم نہیں ہوتا تاکہ لوگ اس امانت کو قبول کرنے سے انکار نہ کرنے لگیں اور حقوق ضائع نہ ہونے لگے  
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ قاضی اور اس کے امین کو ضمان لازم نہیں ہوتا ہے ۔
تشریح  : واضح ہے ۔ 
ترجمہ  :٢   اور مشتری قرض دینے والوں سے وصول کرے گا اس لئے کہ بیع انہیں کے لئے کیا تھا ، اس لئے عاقد ] بیع کرنے والے [ سے وصول کرنا متعذر ہوجائے تو قرض دینے والوں سے ہی وصول کرے گا ، جیسا کہ عقد کرنے والا کو بیع سے ممنوع ہو ، یہی وجہ ہے کہ قرض دینے والے کے مطالبے پر غلام بیچا جاتا ہے ۔ 
تشریح  : مشتری کے پاس جو غلام تھا وہ کسی اور آدمی کا نکل گیا تو یہ اپنی دی ہوئی رقم قرض دینے والوں سے وصول کرے گا ، کیونکہ قرض دینے والوں کے لئے قاضی نے بیچا ہے ، اس کی ایک مثال دیتے ہیں کہ مثلا بچے کو غلام بیچنے کے لئے کہا اس نے بیچا اور اس سے رقم ضائع ہوگئی تو یہ بچے سے نہیں لے سکتا ہے اس لئے اس کو وکیل بنانے والے سے لی جائے گی ، کیونکہ بچے نے اسی کے لئے بیچا ہے ، اسی طرح یہاں قرض دینے والوں سے وصول کیا جائے گا ، کیونکہ اسی کے لئے بیچا گیا تھا ۔
لغت : العاقد محجور علیہ : حجر کا ترجمہ ہے روکنا ، جس غلام کو یا جس بچے کو تجارت کرنے سے روک دیا جائے اس کو ٫محجور علیہ، کہتے 

Flag Counter