Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

222 - 515
 الناس بالوکالۃ یجوز تصرفہ۱؎  لأنہ إثبات حق لا إلزام أمر۔ (۴۷۵)قال ولا یکون النہي عن الوکالۃ حتی یشہد عندہ شاہدان أو رجل عدل۱؎  وہذا عند أبي حنیفۃ رحمہ اللہ۲؎  وقالا ہو 

لغت  : شہادت میں دو چیزیں ضروری ہیں جسکو شطر الشہادة ، کہتے ہیں ، یعنی شہادت کے دو حصے ہیں  ]١[ ایک ۔ دو مرد ہوں، یا ایک مرد اور دو عورتیں ہوں  ]٢[  دوسرا ۔دونوں عادل ہوں ۔ دوسری بات ہے خبر دینا یہ فاسق کی بھی ہو سکتی ہے اور عادل کی بھی ہو سکتی ہے  
تشریح  : کسی چیز کو لازم کرنے کے لئے ، یا کسی معاملے کے فیصلے کے لئے دو آدمیوں کی گواہی چاہئے ، لیکن وکیل بننے کے لئے ایک خبر کافی ہے ، چاہے فاسق ہی کی کیوں نہ ہو ۔ اور آگے آرہا ہے کہ وکالت کو ختم کرنا ایک اہم کام ہے اور ایک طرح کا الزام ہے اس لئے شطر الشہادہ چاہئے ، یعنی ، یا ایک عادل آدمی گواہی دیں ، یا دو مستور الحال آدمی گواہی دیں تب وکالت ختم ہوگی 
ترجمہ  : (٤٧٥)اور وکالت سے منع نہیں ہوگا یہاں تک کہ دو مستور الحال گواہ گواہی دیں ، یا ایک عادل آدمی گواہ دے ۔ 
ترجمہ  ١   یہ امام ابو حنیفہ  کے نزدیک ہے ۔
تشریح  : وکالت کو ختم کرنا ایک قسم کا الزام ہے ، اور کام سے روکنا ہے، ہو سکتا ہے کہ وہ کام شروع کیا ہو اور اس کو درمیان میں ہی کام روکنا پڑے اس لئے شطر الشہادة ، یعنی دو مستور الحال گواہی دیں ، یا ایک عادل آدمی گواہی دے تب جا کر اس کی وکالت ختم ہوگی ۔
ترجمہ  :٢  صاحبین  فرماتے ہیں کہ وکالت سے روکنے کا معاملہ اور پہلا یعنی وکیل بنانے کا معاملہ دونوں برابر ہیں ، اس لئے کہ دونوں معاملات میں سے ہیں اور ایک آدمی کی خبر دینا دونوں میں کافی ہے ۔ 
تشریح  : واضح ہے ۔
ترجمہ : ٣  امام ابو حنیفہ  فرماتے ہیں کہ کہ وکالت ختم کرنا لازم کرنے والی خبر ہے اسلئے کسی نہ کسی درجے میں شہادت ہے ، اس لئے شہادت کا ایک حصہ ہونا چاہئے، یا دو گواہوں کی عدد ہو ، یا ایک عادل ہو ، بخلاف اول ] یعنی وکیل بنانے کے   
تشریح  :  امام ابو حنیفہ  فر ماتے ہیں کہ وکالت کو ختم کرنا ایک ایسی خبر جس میں معاملات کو باطل کرنا اور ختم کرنا لازم آتا ہے اس لئے وہ پوری شہادت تو نہیں ہے ، لیکن کسی نہ کسی درجے میں شہادت ہے اس لئے شہادت کے دو حصوں میں سے ایک ہونا ضروری ہے ، یا عدد کے اعتبار سے دو گواہ ہوں ، چاہے اس کی حالت پوشیدہ ہو ، یا پھر عدد کے اعتبار سے ایک ہو عادل ہو جو گواہی کی ایک شرط ہے تب وکالت ختم ہوگی۔۔ اس کے بر خلاف وکیل بنانا اس کے  معاملات کو ختم نہیں کرنا ہے ، بلکہ مزید ایک معاملہ سونپنا ہے اس لئے یہ صرف خبر کے درجے میں ہے ، اس لئے ایک فاسق آدمی کی خبر سے بھی آدمی وکیل بن جائے گا ۔

Flag Counter