Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

218 - 515
 أبي یوسف رحمہ اللہ لأنہا سبب الصدقۃ إذ جہۃ الصدقۃ في العشریۃ راجحۃ عندہ وعند محمد رحمہ اللہ لا تدخل لأنہا سبب المؤنۃ إذ جہۃ المؤنۃ راجحۃ عندہ ولا تدخل أرض الخراج بالإجماع لأنہ یتمحض مؤنۃ۔۵؎  ولو قال ما أملکہ صدقۃ في المساکین فقد قیل یتناول کل مال لأنہ أعم من لفظ المال۔ والمقید إیجاب الشرع وہو مختص بلفظ المال فلا مخصص في لفظ 

تشریح ؛ یہ دوسری دلیل عقلی ہے ، مال آدمی کے پاس ضرورت سے زیادہ ہو تب ہی صدقہ کرتا ہے ، اور وہ  زکوة کا مال ہے اس لئے صدقہ سے زکوة کامال ہی مراد ہے اور وصیت جو کرتا ہے اس وقت موت کا وقت ہے اور اب مال کی ضرورت نہیں رہی اس لئے سب مال ہی پر صدقے کا اطلاق ہوگا ۔  
ترجمہ  : ٤  اور اس تقسیم میں عشری زمین بھی داخل ہے امام ابو یوسف  کے نزدیک ، اس لئے کہ وہ بھی صدقہ کا سبب ہے ، اس لئے کہ انکے نزدیک صدقہ کا سبب راجح ہے ، اور امام محمد  کے نزدیک صدقے میں داخل نہیں ہوگا اس لئے انکے نزدیک ]مؤنة[خرچ کا سبب راجح ہے ، اور خراجی زمین بالاتفاق داخل نہیں ہوگی اس لئے کہ وہ صرف خرچ کے لئے ہے ۔ 
تشریح   : واضح ہے ۔ 
لغت  : مؤنة: مانہ یمونہ سے مشتق ہے ، نان و نفقہ دینا ، کھیتی کے لئے زمین جوتنا ، خرچ  برداشت کرنا ۔ یتمحض : محض ، صرف اس کام کے لئے ہے ۔
ترجمہ  : ٥  اور اگر کہا ٫ مااملکہ صدقة فی المساکین ، تو بعض حضرات نے فرمایا کہ تمام ہی مال کو صدقہ کرنا ہوگا اس لئے کہ املک ، کا لفظ مال کے لفظ سے عام ہے ، اور شریعت کی ایجاب کردہ کی جو قید ہے وہ لفظ ٫مال، کے ساتھ خاص ہے ، لفظ املک میں یہ تخصیص نہیں ہے اس لئے لفظ املک عموم پر ہی باقی رہے گا ۔ 
لغت : مال اور ملک میں فرق کیا ہے ۔ یا مال اور املک میں فرق کیا ہے اس کو سمجھیں ۔ 
قرآن کریم میں مال کا لفظ آیا ہے تو اس سے زکوة کا مال مراد ہے آیت یہ ہے ۔ خذ من اموالھم صدقة تطہر ھم و تزکیھم  ( آیت  ١٠٣، سورت التوبة ٩) اس آیت میں اموال سے مراد زکوة کا مال ہے ۔، لیکن ملک میں کوئی بھی چیز داخل ہوسکتی ہے ، مثلا بکرے کی ملک ہے ، اسی طرح املک میں کوئی بھی چیز داخل ہو سکتی ہے ، اس لئے ملک اور املک میں تمام چیزوں کو صدقہ کرنا ہوگا ۔  
تشریح  :اگر کسی نے کہا مااملکہ صدقة فی المساکین  تو تمام مال کو صدقہ کرنا پڑے گا 
وجہ : اس کی وجہ یہ ہے کہ املک کا لفظ، لفظ مال سے بھی عام ہے کہ جس چیز کا بھی میں مالک ہوں وہ مساکین میں صدقہ ہے 

Flag Counter