Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

209 - 515
 الدین والإرث بالشہادۃ ولم یقل الشہود لا نعلم لہ وارثا غیرہ۔۳؎  لہما أن القاضي ناظر للغیب والظاہر أن في الترکۃ وارثا غائبا أو غریما غائبا لأن الموت قد یقع بغتۃ فیحتاط بالکفالۃ۔ ۴؎ کما إذا دفع الآبق واللقطۃ إلی صاحبہ وأعطی امرأۃ الغائب النفقۃ من مالہ۔۵؎  ولأبي حنیفۃ رحمہ 

وجہ  : کیونکہ اگر گواہ نے کہا کہ اتنا ہی وارث ہے تب تو کفیل لینے کی ضرورت نہیں ہے ، کیونکہ یہ اب گواہ کی ذمہ داری ہوگئی ہے ، اور اگر گواہ نے کہا کہ ہمیں معلوم ہی نہیں ہے کہ کتنے قرض دینے والے ، یا کتنے وارث ہیں تو اس صورت میں حصہ دار مجہول ہونے کی وجہ سے قاضی فیصلہ ہی نہیں کرے گا ۔
ترجمہ  : ٣  صاحبین  کی دلیل یہ ہے کہ قاضی غائب لوگوں کا محافظ ہے ، اور ظاہر یہ ہے کہ ترکہ میں غائب وارث بھی ہوتے ہیں ، یاقرض دینے والے غائب بھی ہوتے ہیں ، اس لئے کہ موت کبھی اچانک واقع ہوجاتی ہے اسلئے احتیاط کا تقاضہ یہ ہے کہ کفیل  لیلے 
تشریح  : صاحبین  کی رائے یہ ہے کہ کفیل لے لے ، کیونکہ موت کبھی اچانک واقع ہوتی ہے، اور قاضی غائب وارث ، اور غائب قرض دینے والوں کے محافظ ہیں اس لئے کفیل لے تاکہ کوئی وارث نکل جائے تو ان لوگوں سے واپس لی کر اس کو دلوایا جا سکے ۔ آگے اس کی تین مثالیں دی ہیں ۔
ترجمہ  : ٤  جیسے کہ بھاگے ہوئے غلام کو دیتے وقت کفیل لیتے ہیں ،اور پائی ہوئی چیز کو اس کے مالک کو واپس کرتے وقت کفیل لیتے ہیں ، یا یا جس کا شوہر غائب ہے اس کی بیوی کو شوہر کے مال میں سے نفقہ دیتے وقت میں کفیل لیتے ہیں ]تو یہاں بھی کفیل لیا جائے گا [  
تشریح: یہاں کفیل لینے کی تین مثالیں دے رہے ہیں ]١[  بھاگا ہوا غلام اس کے مالک کو حوالہ کیا جائے تو اس سے کفیل لیا جاتا ہے کہ کسی اور کا نکلا تو غلام واپس دینا ہوگا ۔ ]٢[ گم شدہ مال اس کے مالک کو دیا جائے تو تو اس سے کفیل لیا جاتا ہے کہ کہ کسی اور کا نکلا تو تم کو واپس کرنا ہوگا ]٣[ شوہر غائب ہے اس کے مال میں سے بیوی کو نفقہ دیا جائے تو کفیل لیا جاتا ہے کہ اگر تم کو نفقہ مل چکا ہوگا تو یہ مال واپس کرنا ہوگا ، اسی طرح یہاں کفیل لیا جائے گا تاکہ غائب وارث  ، یا غائب قرض دینے والے کو اس کا مال مل جائے ۔ 
لغت :  غیب : غائب کی جمع ہے ۔غریم  : قرض دینے والا ۔ بغتة : اچانک ۔الترکة : میت نے جو مال چھوڑا ہے اس کو ترکہ ، کہا جاتا ہے ۔ آبق : بھاگا ہوا غلام ، ابق سے مشتق ہے ۔لقطة  : پائی ہوئی چیز ۔
ترجمہ  : ٥   امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ حاضر آدمیوں کا حق یقینا ثابت ہے، یا ظاہری طور پر ثابت ہے ، اس لئے وہمی 

Flag Counter