Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

164 - 515
 قضی الثاني بمحضر من الأول أو قضی الثاني فأجاز الأول جاز کما في الوکالۃ وہذا لأنہ حضرہ رأي الأول وہو الشرط ۴؎ وإذا فوض إلیہ یملکہ فیصیر الثاني نائبا عن الأصیل حتی لا یملک الأول عزلہ إلا إذا فوض إلیہ العزل ہو الصحیح۔ (۴۴۰)قال وإذا رفع إلی القاضي حکم حاکم أمضاہ إلا أن یخالف الکتاب أو السنۃ أو الإجماع بأن یکون قولا لا دلیل علیہ۔

اجازت دے دی تو فیصلہ جائز ہوجائے گا ، جیسے دوسرے وکیل نے پہلے وکیل کے سامنے کام کیا ہو ۔ ، یہ اس لئے کہ پہلے قاضی کی رائے شامل ہوگئی اور یہی شرط تھی 
تشریح  : امیر نے قاضی کو اپنا نائب بنانے کا اختیار نہیں دیا تھا پھر بھی اس نے  بنا لیا ، لیکن  پہلے قاضی کے سامنے یہ کام کیا ، یا پہلے قاضی نے فیصلے کو دیکھ کر تصحیح کر دی تو ٹھیک ہوجائے گا ، کیونکہ اس کامقصد ہے کہ اس میں پہلے قاضی جو امیر کاقابل اعتماد ہے اس کی رائے شامل ہو اور وہ ہوگئی اس لئے جائز ہوجائے گا ، اور یوں سمجھا جائے گا کہ پہلے قاضی ہی نے یہ کام کیا ہے۔
ترجمہ  : ٤  اور اگر امیر نے قاضی بنانے کا بھی اختیار دیا تو دوسرا قاضی امیر کا ہی نائب ہوجائے گا ، یہی وجہ ہے کہ پہلا قاضی اس کو معزول نہیں کر سکتا ، ہاں امیر نے پہلے قاضی کو معزول کرنے کا بھی اختیار دیا ہو تو اب معزول بھی کر سکتا ہے ۔ 
تشریح: واضح ہے۔     
ترجمہ  :(٤٤٠) اگر لایا جائے قاضی کے پاس کسی حاکم کا حکم تو اس کو نافذ کردے مگر یہ کہ قرآن کریم یاسنت یا اجماع کا مخالف ہویا قول بغیر دلیل کے ہو۔ 
تشریح :  اس میں دو مسئلے ہیں۔ ایک مسئلہ تو یہ ہے کہ پہلے قاضی کا فیصلہ قرآن،حدیث اور اجماع کے خلاف نہ ہو تو مکتوب الیہ قاضی اس کو نافذ کرے گا۔اور دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ قرآن، حدیث اور اجماع کے خلاف ہوتو اس فیصلے کو رد کردے۔
وجہ :  (١) جب شریعت کے موافق ہے تو رد کرنے سے کیا فائدہ!۔کیونکہ پہلے قاضی کا بھی اجتہاد ہے اور اس قاضی کا بھی اجتہاد ہے۔ اور پہلے قاضی کے اجتہاد کے ساتھ فیصلہ بھی ہو چکا ہے اس لئے اس کو توڑنا اچھا نہیں ہے،نافذ کردے (٢) اس قول تابعی میں ہے۔ حدثنا عبید اللہ بن محرز جئت بکتاب من موسی بن انس قاضی البصرة واقمت عندہ البینة ان لی عند فلان کذا وکذا وھو بالکوفة وجئت بہ القاسم بن عبد الرحمن فاجازہ (بخاری شریف ، باب الشہادة علی الخط المختوم الخ ، ص١٢٣٢، نمبر ٧١٦٢) اس اثر میں قاسم بن عبد الرحمن نے حضرت موسی بن انس کے فیصلے کو نافذ فرمایا (٣) ااس قول تابعی میں ہے ۔ عن ابن سیرین قال سمعت شریحا یقول انی لا ارد قضاء کان قبلی۔ (مصنف عبد الرزاق، باب ھل یرد قضاء القاضی؟ اور یرجع عن قضائہ ،ج ثامن ، ص ٢٣٤، نمبر ١٥٣٧٦) اس تابعی سے 

Flag Counter