Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

163 - 515
القضاء دون التقلید بہ فصار کتوکیل الوکیل۲؎  بخلاف المأمور بإقامۃ الجمعۃ حیث یستخلف لأنہ علی شرف الفوات لتوقتہ فکان الأمر بہ إذنا بالاستخلاف دلالۃ ولا کذلک القضاء۔۳؎  ولو 

جیسے وکیل کسی دوسرے کو وکیل نہیں بنا سکتا ۔ 
تشریح قاضی اپنی جگہ پر کسی کو قاضی بنانا چاہے تو نہیں بنا سکتا، ہاں امیر المومنین  نے ان کو اختیار دیا ہو کہ وہ اپنی جگہ قاضی بنائیں تو اب بنا سکتے ہیں اس کی مثال یہ ہے کہ زید نے عمر کو اپنا وکیل بنایا تو اب عمر اپنی جگہ پر کسے کو وکیل نہیں بنا سکتا ، کیونکہ اس کی اجازت نہیں ہے ، ہاں زید نے عمر کو وکیل بنانے کا اختیار دیا ہو تو اب وکیل بنا سکتا ہے ، اسی طرح قاضی بنانے کا معاملہ ہے 
وجہ:  (١)قاضی بنانا امیر المومنین کا کام ہے اس لئے وہی قاضی بنائیںگے۔ یا اس کی اجازت سے قاضی بنا سکیںگے (٢) جس طرح قاضی کسی کو حد جاری کرنے کا حکم دے تو وہ حد جاری کر سکتا ہے اسی طرح امیر قاضی کو قاضی بنانے کا اختیار دے تو وہ قاضی بنا سکتا ہے۔ حد جاری کرنے کے اختیار کی حدیث یہ ہے۔ عن ابی ھریرة عن النبی ۖ قال: واغد یا انیس الی امرأة ھذا فان اعترفت فارجمھا۔ (بخاری شریف، باب الوکالة فی الحدود ، ص ٣١١، نمبر ٢٣١٤) اس حدیث میں آپۖ نے حضرت انس کو رجم کرنے کا اختیار دیا تو وہ رجم کرسکے۔ 
لغت  :یفوض  : سپرد کرے۔قلد القضاء : قاضی بنایا گیا ہے ۔ دون التقلید: دوسرے کو قاضی بنانے کا اختیار نہیں دیا گیا ہے ۔
ترجمہ  : ٢  بخلاف اگر جمعہ قائم کرنے کا حکم دیا ہو تو خلیفہ بنا سکتا ہے اس لئے کہ وقت کے ساتھ متعین ہونے کی وجہ سے فوت ہونے کے کنارے پر ہے ، اس لئے جمعہ قائم کرنے کا حکم دینے کا مطلب ہی یہ ہے کہ خلیفہ بھی بنا سکتا ہے ، لیکن قاضی بنانے کا مسئلہ ایسا نہیں ہے ۔
تشریح  :  امیر نے کسی کو جمعہ قائم کرنے کا خلیفہ بنایا، لیکن اس کو اپنا خلیفہ بنانے کا حق  نہیں دیا پھر بھی وہ دوسرے کو جمعہ قائم کرنے کا اپنا نائب بنا سکتا ہے 
وجہ  : کیونکہ جمعہ عصر کا وقت داخل ہوتے ہیں ختم ہوجائے گا اس لئے اگر دوسرے کو نائب نہیں بنایا اور خود اس کو ئی مجبوری ہوگئی تو جمعہ فوت ہوجائے گا اس لئے دلالت کے طور پر اس کو نائب بنانے کا حق ہوگا ۔ لیکن قضا کی تاخیر میں کوئی حرج نہیں ہے ، اور وہ معاملہ بھی بڑا ہے اس لئے امیر کے اختیار دئے بغیر اپنا نائب نہیں بنا سکتا ۔ 
لغت : شرف الفوات : فوت ہونے کے قریب ہے ۔ توقتہ : وقت کے ساتھ متعین ہونے کی وجہ سے اذنا فی الاستخلاف : گویا کہ خلیفہ بنانے کی اجازت ہے۔
 ترجمہ  : ٣  اگر دوسرے قاضی نے پہلے قاضی کے سامنے فیصلہ کیا ، یا دوسرے قاضی نے فیصلہ کیا اور پہلے قاضی نے اس کی 

Flag Counter