Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

131 - 515
(٤١٥) قال ولا یقبل ہدیة لا من ذ رحم محرم أو ممن جرت عادتہ قبل القضاء بمہاداتہ ١ لأن الأول صلة الرحم والثان لیس للقضاء بل جری علی العادة٢  وفیما وراء ذلک یصیر آکلا 

ترجمہ  : (٤١٥)اور ہدیہ قبول نہ کرے مگر ذی رحم محرم سے یا جن کی قاضی بننے سے پہلے ہدیہ دینے کی عادت تھی۔
ترجمہ  :  ١  اس لئے کہ ذی رحم محرم سے ہدیہ قبول کرنا صلہ رحمی ہے ، اور دوسرا یعنی جسکی عادت پہلے سے جاری ہے اس سے ہدیہ قبول کرنا فیصلے کے لئے نہیں ہے بلکہ عادت کے طور پر ہے ۔ 
تشریح  :ہدیہ میں رشوت کابھی خطرہ ہے کہ ہدیہ دیکر غلط فیصلہ نہ کروا لے۔ اس لئے قاضی ذی رحم محرم سے ہدیہ قبول کرے یا قاضی بننے سے پہلے جن لوگوں کی عادت تھی کہ وہ ہدیہ دیا کرتے تھے انہیں لوگوں سے ہدیہ قبول کرے۔اور اس کا بھی خیال رکھے کہ وہ لوگ بھی کہیں رشوت کے لئے ہدیہ نہیں دے رہے ہوں۔ اگر ایسا ہوتو ان کا ہدیہ بھی قبول نہ کرے۔ 
وجہ : (١)ایسا ہدیہ جس میں رشوت کا شبہ ہو اس کو لینے سے حدیث میں منع فرمایا ہے۔ اخبرنا ابو حمید الساعدی قال استعمل النبی ۖ رجلا من بنی اسد یقال لہ ابن الاتبیة علی صدقة ۔فلما قدم قال : ھذا لکم وھذاا ھدی لی فقام النبی ۖ علی المنبر... ثم قال: ما بال العامل نبعثہ فیأتی فیقول ھذا لک وھذا لی؟ فھلا جلس فی بیت ابیہ وامہ فینظر ایھدی لہ ام لا؟ الخ ۔ (بخاری شریف، باب ھدایا العمال ،ص ١٠٦٤، نمبر ٧١٧٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عمال اور قاضیوں کے لئے بے وقت ہدیہ لینا اچھا نہیں ہے۔(٢)اور رشوت کے طور پر لے تو حرام ہے اس کی دلیل یہ حدیث ہے۔ عن عبد اللہ بن عمرو قال لعن رسول اللہ ۖ الراشی والمرتشی  (ابو داؤد شریف، باب فی کراہیة الرشوة ، ص٥١٤ ، نمبر ٣٥٨٠ ترمذی شریف، باب ماجاء فی الراشی والمرتشی فی الحکم ، ص٣٢٣، نمبر ١٣٣٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رشوت لینا حرام ہے۔
اور جہاں رشوت کا خطرہ نہ ہو اس سے ہدیہ قبول کرے اس کی دلیل یہ حدیث ہے۔ عن عائشة ان الناس کانوا یتحرون بھدایاھم یوم عائشة یبتغون بھا او یبتغون بذلک مرضاة رسول اللہ۔(بخاری شریف، باب قبول الہدیة ، ص٤١٦ ،نمبر ٢٥٧٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قریب والوں سے اور جنکی عادت پہلے سے ہدیہ دینے کی ہے اس کا ہدیہ قبول کیا جا سکتا ہے
لغت:  مھادات  :  ہدیہ سے مشتق ہے،ہدیہ دینا۔یتحاماہ : حمی سے مشتق ہے ، پرہیز کرنا ۔ 
ترجمہ  : ٢   اور ان تین کے علاوہ جولوگ بھی ہیں وہ فیصلے کے لئے کھلانے والے ہیں ، یہی وجپ ہے کہ رشتہ دار کا کوئی  فیصلہ کرنا ہو تو اس کا ہدیہ قبول نہ کرے ، ایسے ہی جتنی عادت تھی اس سے زیادہ ہدیہ دیا ، یا اس کا کوئی فیصلہ قضا میں تھا ] تو اس کا 

Flag Counter