رحمہ اللہ یکرہ الجلوس ف المسجد للقضاء لأنہ یحضرہ المشرک وہو نجس بالنص والحائض وہ ممنوعة عن دخولہ. ٣ ولنا قولہ علیہ الصلاة والسلام نما بنیت المساجد لذکر اللہ تعالی والحکم.وکان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یفصل الخصومة ف معتکفہ وکذا
تشریح : امام شافعی فرماتے ہیں کہ مسجد میں فیصلے کے لئے نہ بیٹھے۔
وجہ: (١)وہاں فیصلے کے لئے مشرک آئیںگے جو نجس ہیں وہ مسجد میں کیسے داخل ہوںگے۔ اس آیت میں ہے کہ مشرک نجس ہے۔ انما المشرکون نجس فلا یقربوا المسجد الحرام بعد عامھم ھذا ( آیت ٢٨، سورة التوبة ٩) دوسری بات یہ ہے کہ حائضہ اور نفساء عورتیں فیصلے کے لئے آئیںگی جو مسجد میں داخل نہیں ہو سکتیں۔ اس لئے مسجد میں فیصلے کے لئے نہ بیٹھے۔
ترجمہ : ٣ ہماری دلیل یہ ہے کہ حضور ۖ نے فرمایاکہ مسجد اللہ کے ذکر کے لئے اور فیصلے کے لئے بنائی گئی ہے ، چنانچہ حضور ۖ جھگڑوں کے فیصلے اعتکاف کی حالت میں کیا کرتے تھے ، اور ایسے ہی خلفاء راشدین بھی جھگڑوں کے فیصلے کے لئے مسجدوں میں بیٹھا کرتے تھے ۔
تشریح : حدیث میں یہ تو ہے کہ مسجد اللہ کے ذکر کے لئے ہے لیکن یہ نہیں ہے کہ یہ فیصلے کے لئے بنائی گئی ہے ، البتہ دوسری حدیث میں ہے کہ حضور ۖ مسجد میں فیصلہ کیا کرتے تھے دونوں قسم کی حدیثیں یہ ہیں ۔
وجہ : (١)عن ابی ھریرة قال دخل اعرابی......فقال ان ھذا المسجد لا یبال فیہ و انما بنی لذکر اللہ و للصلواة ۔( ابن ماجہ شریف ، باب الارض یصیبھاالبول کیف تغسل ، ص ٧٥، نمبر ٥٢٩) (٢) اور مسجد میں فیصلہ فرماتے تھے اس کے لئے یہ حدیث ہے ۔عن سھل اخی بنی ساعدة ان رجلا من الانصار جاء الی النبی ۖ فقال أرأیت رجلا وجد مع امراتہ رجلا أیقتلہ؟ فتلاعنا فی المسجد و انا شاہد ۔ ( بخاری شریف ، باب من قضی و لاعن فی المسجد ، ص١٢٣٤، نمبر٧١٦٦) اس حدیث میں ہے کہ مسجد میں بیٹھ کر فیصلہ کیا کرتے تھے ۔(٣) اور خلفاء راشدین مسجد میں فیصلہ کرتے تھے اس کے لئے یہ عمل صحابی ہے ۔و لاعن عمر عند منبر النبی ۖ و قضی شریح و الشعبی و یحی بن یعمر فی المسجد و قضی مروان علی زید بن ثابت بالیمن عند المنبر و کان الحسن وزرارة بن اوفی یقضیان فی الرحبة خارجا من المسجد ۔ ( بخاری شریف ، باب من قضی و لاعن فی المسجد ، ص ١٢٣٣، نمبر ٧١٦٥) اس قول صحابی میں ہے کہ مسجد میں بیٹھ کر فیصلہ کیا کرتے تھے (٤) یہ بھی ضروری ہے کہ ایسی جگہ بیٹھے جہاں ہر آدمی آسکے اس کے لئے یہ حدیث ہے ۔قال عمرو بن مرة لمعاویة انی سمعت رسول اللہ ۖ یقول : ما من امام