Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

124 - 515
بحضرة المعزول أو أمینہ ویسألانہ شیئا فشیئا ویجعلان کل نوع منہا ف خریطة ک لا یشتبہ علی المولی وہذا السؤال لکشف الحال لا لللزام.(٤١٠) قال وینظر ف حال المحبوسین لأنہ نصب ناظرا فمن اعترف بحق ألزمہ یاہ١  لأن القرار ملزم

ترجمہ  : ٣   دو امین آدمی کو بھیجے تاکہ معزول قاضی کے سامنے دستاویزات پر قبضہ کرے، اور ہر ہر کھاتے کے بارے میں پوچھے اور ہر قسم کے کاغذات کو الگ الگ تھیلے میں رکھے تاکہ موجودہ قاضی کو کسی کاغذ کے بارے میں شبہ نہ ہوجائے ، اور یہ پوچھنا احوال معلوم کرنے کے لئے ہے ، کوئی حتمی فیصلے کے لئے نہیں ہے ۔ 
تشریح  : موجودہ قاضی معزول قاضی سے کس طرح اختیارات لے اس کی یہ تفصیل ہیں ۔ فرماتے ہیں کہ دو آمانت آدمی کو معزول قاضی کے پاس بھیجے اور ان سے کاغذات وصول کرے ، اور ہر ہر کاغذ کے بارے میں پوچھے کہ یہ کس کھاتے میں رکھنا ہے پھر اس میں رکھے تاکہ موجودہ قاضی کو کسی کاغذ کے بارے میں شبہ نہ ہو، کاغذ کے بارے میں یہ پوچھنا اس لئے نہیں ہے کہ اس کے کہنے پر فیصلہ ہی کردیا جائے ، کیونکہ وہ تو بعد میں تحقیق کے بعد میں فیصلہ کیا جائے گا ،بلکہ صرف اس لئے ہے کہ ہر کاغز کا حال معلوم ہوجائے ۔       
ترجمہ  :(٤١٠) اور قیدیوں کے حالات میں غور کرے، کیونکہ وہ حالات کا جائزہ لینے کے لئے ہی منتخب کیا گیا ہے ، پس جو ان میں سے حق کا اعتراف کرے وہ اس پر لازم کردے۔
ترجمہ  : ١  کیونکہ اقرار سے جرم لازم ہوجاتا ہے ۔
تشریح  :قاضی بننے کے بعد وہ قیدیوں کے حالات کا معائنہ کرے ۔جو قیدی اعتراف کرے کہ مجھ پر فلاں کا حق ہے تو اس پر وہ حق لازم کردے۔
وجہ:  (١)جب قیدی نے خود اعتراف کرلیا کہ مجھ پر فلاں کا حق ہے تو اب گواہی کی بھی ضرورت نہیں ہے اس کا اقرار کرنا کافی ہے۔ اس لئے اس پر فلاں کا حق لازم کر دیا جائے گا۔ (٢)عن ابی امیة المخزومی ان النبی  ۖ اتی بلص قد اعترف اعترافا و لم یوجد معہ متاع فقال رسول اللہ  ۖ ما اخالک سرقت ؟ قال بلی فاعاد علیہ مرتین او ثلاثا فامر بہ فقطع۔( ابو دواود شریف ، باب فی التلقین فی الحد ، ص ٦١٦، نمبر ٤٣٨٠)  اس حدیث میں ہے کہ جرم کا اقرار کیا تو حد کا فیصلہ کر دیا ۔ (٢) اس قول تابعی میں ہے۔ عن ابن سیرین قال اعترف رجل عند شریح بامر ثم انکرہ فقضی علیہ باعترافہ (مصنف عبد الرزاق، باب الاعتراف عند القاضی ، ج ثامن ، ص ٢٣٤، نمبر ١٥٣٨٠) اس قول تابعی میں ہے کہ اقرار کرنے کی وجہ سے فیصلہ کیا ۔

Flag Counter