Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

121 - 515
فحینئذ یفترض علیہ التقلد صیانة لحقوق العباد وخلاء للعالم عن الفساد.(٤٠٧) قال وینبغ أن لا یطلب الولایة ولا یسألہا١  لقولہ علیہ الصلاة والسلام من طلب القضاء وکل لی نفسہ ومن أجبر علیہ نزل علیہ ملک یسددہ ولأن من طلبہ یعتمد علی نفسہ فیحرم ومن أجبر علیہ یتوکل 

فیصلہ نہ کر سکے ، یا فیصلہ تو صحیح کیا لیکن لوگوں نے اس کو نافذ نہیں کیا تو گناہ قاضی پر ہی ہوگا اس لئے چھوڑنا عزیمت ہے ۔   
ترجمہ  : ٤  ہاں یہی آدمی صرف قضا کا اہل ہو تو اس وقت اس پر قاضی بننا فرض ہے بندوں کے حق کو بچانے کے لئے اور دنیا کو فساد سے خالی کرنے کے لئے ۔
تشریح  : صرف یہی اہل ہو اور دوسرا نہ ہو تو لے لینا فرض ہے تاکہ انصاف قائم کر سکے
وجہ :  حضرت یوسف علیہ السلام نے دیکھا کہ میں امور سلطنت نہیں لوںگا تو امت ہلاک ہو جائے گی تو خود سلطنت مانگی۔قال اجعلنی علی خزائن الارض انی حفیظ علیم  (آیت ٥٥،سورۂ یوسف ١٢) 
ترجمہ  : (٤٠٧)نہ ولایت کی درخواست کرنا مناسب ہے اور نہ اس کا مانگنا۔
ترجمہ  : ١  حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ جس نے قضا کو طلب کیا  اس کو اس کے نفس کے سپرد کر دیا جاتا ہے اور جس کو مجبور کیا جاتا ہے اس پر ایک فرشتہ نازل ہوتا ہے جو اس کو درست رکھتا ہے ، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ جو قضا کو طلب کرتا ہے وہ اپنی ذات پر اعتماد کرتا ہے اس لئے وہ رحمتوں سے محروم کردیا جاتا ہے ، اور جسکو اس پر مجبور کردیا گیا وہ اپنے رب پر بھروسہ کرتا ہے ، پس اس کو الہام کیا جاتا ہے ۔  
تشریح : اگر قضاء چلانے کے لئے دوسرا آدمی موجود ہے اور اپنے نہ ہونے سے امت کی ہلاکت کا خطرہ نہیں ہے تو اس کی خواہش رکھنا بھی مناسب نہیں اور اس کامانگنا بھی مناسب نہیں۔ 
وجہ:(١) کسی آدمی کا غلط فیصلہ ہوجائے تو اس کا گناہ قاضی کے سرپر ہے۔ اس لئے بلا وجہ اس مصیبت میں پڑنا اچھا نہیں ہے(٢) صاحب ہدایہ کی حدیث یہ ہے ۔عن انس بن مالک قال قال رسول اللہ ۖ من سأل القضاء وکل الی نفسہ و من اجبر علیہ ینزل اللہ علیہ ملکا فیسددہ ۔( ترمذی شریف ، باب ماجاء عن رسول اللہ ۖ فی القاضی ، ص ٣٢٠، نمبر ١٣٢٣بخاری شریف، باب من سأل الامارة وکل الیھا ، ص ١٠٥٨، نمبر ٧١٤٧) اس حدیث میں ہے کہ جو خود قضا مانگتا ہے اللہ کی جانب سے اس کی مدد نہیں کی جاتی ، اور جو مجبور کیا جاتا ہے اللہ تعالی اس کی مدد کرتے ہیں ۔ (٣) دوسری حدیث میں ہے۔ عن ابی موسی قال : دخلت علی النبی ۖ انا ورجلان من بنی عمی،فقال احد الرجلین: یا رسول اللہ ! امرنا علی بعض ما ولاک اللہ عز وجل، وقال الآخر مثل ذلک۔فقال: انا واللہ لا نولی 

Flag Counter