فانہ لا ینبغ أن یقبل القاض شہادتہ ولو قبل جاز عندنا.٣ ولو کان القاض عدلا ففسق بأخذ الرشوة أو غیرہ لا ینعزل ویستحق العزل وہذا ہو ظاہر المذہب وعلیہ مشایخنا رحمہم اللہ.٤ وقال الشافع رحمہ اللہ الفاسق لا یجوز قضاؤہ کما لا تقبل شہادتہ عندہ وعن علمائنا الثلاثة
عن خریم بن فاتک قال صلی رسول اللہ ۖ صلاة الصبح فلما انصرف قام قائما فقال عدلت شھادة الزور بالاشراک ثلاث مرات ثم قرأ فاجتنبوا الرجس من الاوثان و اجتنبوا قول الزور حنفاء للہ غیر مشرکین بہ ( آیت ٣١ ، سورة الحج ٢٢) اس حدیث اور آیت میں ہے کہ جھوٹی گواہی دینے کی وجہ سے فاسق بنا ہو تو اس کی گواہی قبول نہ کرو۔(٣) ان رسول اللہ رد شھادة الخائن و الخائنة وذی الغمر علی اخیہ و رد شھادة القانع لاھل البیت و أجازھا لغیرھم ( ابو داود شریف ، باب من ترد شھادتہ ، ص ٥١٧، نمبر ٣٦٠٠) اس حدیث میں ہے کہ خیانت کرنے والی کی گواہی قبول نہیں ہے ۔ (٤) لیکن اگر قاضی بنا دیا تو جائز ہوجائے گا اس کی دلیل یہ قول تابعی ہے ۔و اجازہ عمر بن حریث قال : و کذالک یفعل بالکاذب الفاجر ، و قال الشعبی و ابن سیرین و عطاء و قتادة السمع شہادة ۔( بخاری شریف ، باب شہادة ا المختبی ، ص ٤٢٦، نمبر ٢٦٣٨) اس قول تابعی میں ہے کہ جھوٹے اور فاجر کی گواہی قابل قبول ہے ۔
ترجمہ : ٣ اگر قاضی عادل تھا پھر رشوت ، وغیرہ لینے کی وجہ سے فاسق ہوگیا تو خود معزول نہیں ہوگا ، البتہ معزول ہونے کا مستحق ہوجائے گا ، یہ ظاہری مذہب ہے اور اسی پر ہمارے مشائخ ہیں ۔
تشریح : جب قاضی بنائے گئے تو عادل تھے بعد میں رشوت لینے کی وجہ سے یا کوئی گناہ کرنے کی وجہ سے فاسق ہوگئے تو وہ معزول نہیں ہوں گے ، البتہ معزول کرنے کے قابل ہوجائیں گے ،
وجہ : کیونکہ لوگوں نے اس کو عادل سمجھ کر اعتماد کیا تھا اس لئے اس بات کے مستحق ہوجائیں گے کہ معزول کردیا جائے ۔
ترجمہ :٤ امام شافعی نے فرمایا کہ فاسق کو قاضی بنانا ہی جائز نہیں ہے ، جیسا کہ انکے نزدیک اس کی شہادت قبول نہیں کی جاتی ہے ۔ اورنوادر کتاب میں ہمارے تینوں علما کے نزدیک یہ ہے کہ فاسق کو قاضی بنانا جائز نہیں ہے
تشریح : امام شافعی کے نزدیک فاسق کی گواہی قبول نہیں جاتی ہے اس لئے انکے یہاں فاسق کو قاضی بنانا بھی جائز نہیں ہے ۔ نوادر کتاب میں ہمارے علماء کرام کی بھی یہی روایت ہے۔
ترجمہ : ٥ بعض مشائخ نے فرمایا کہ فاسق ہونے کی حالت میں قاضی بنایا تھا تو قاضی بنانا صحیح ہے ،اور اگر عادل ہونے کی حالت میں قاضی بنایا تھا تو فاسق ہونے سے خود ہی معزول ہوجائے گا ، اس لئے کہ قاضی بنانے والوں نے اس کی عدالت